کراچی(رپورٹ: عمران خان) ایم ڈی سائٹ عارف زیدی کو عدالتی حکم پر عہدے سے ہٹادیا گیا۔ عدالت عالیہ سندھ نے اپنے فیصلے میں ایم ڈی سائٹ کے تعیناتی کے نوٹیفکیشن کو اگلی سماعت تک معطل کردیا۔

تفیصیلات کے مطابق ایم ڈی سائٹ کے عہدے پر رواں برس کے آغاز میں نئے افسر کی تعیناتی تنازع کا شکار ہو گئی تھی۔اس معاملے پر عارف زیدی کی تعیناتی کو چیلنج کرنے کے لئے عدالت میں پٹیشن دائر کی گئیں۔اس پٹیشن میں پہلے 27مارچ کو چیف سیکرٹری سندھ سے جواب طلب کیا گیا تھا۔ تاہم اس وقت عارف زیدی کے وکیل کی جانب سے وقت مانگا گیا اور سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی گئی تھی جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے اگلی پیشی پر تیاری کے ساتھ آنے کی ہدایات جاری کیں۔ تاہم اب ہونے والی سماعت میں فریقین کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد عدالت نے اگلی سماعت تک عارف زیدی کے تقرر نامے کو معطل قرار دے دیا۔

اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ (سائٹ) کے منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر سابق ڈائریکٹر ایڈمن عارف زیدی کو تعینات کرنے کے بعد مذکورہ معاملہ متنازع صورت اختیار کر گیا تھا۔نئے ایم ڈی کی تعیناتی سائٹ کے ادارے کے اپنے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی قرار دے کر اس تعیناتی کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا کیونکہ سائٹ کے میمورنڈم کے تحت نان کیڈر ایڈمن سیکشن افسر کو ایم ڈی سائٹ نہیں لگایا جاسکتا۔اس ضمن میں ادارہ کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ عارف زیدی کو 2015میں ملازمت س برطرف کردیا گیا تھا۔بعدازاں واپس نوکری بحال کروائی تو شرط تھی کہ بورڈ منظوری دے گا تو انہیں عہدہ ملے گا۔تاہم 2021میں اثررسوخ کی بنیاد پرانہیں سیکرٹری لگا دیا گیا۔ تاہم معاملہ پٹیشن کی صورت میں عدالت پہنچا تو انہیں ہٹا دیا گیا۔بعدازاں حالیہ عرصہ میں انہیں ایم ڈی سائٹ تعینات کردیا گیا۔ جس پر پھر معاملہ پٹیشن کی صورت میں عدالت پہنچا جہاں سے سیکرٹری سے جواب طلب کیا گیا تاہم بورڈ کی منظوری اور منٹس آف میٹنگ کا ریکارڈ نہ ملنے کی وجہ سے ایک عارضی حل نکالا گیا اور ان کی جگہ ایک دوسرے افسر ابولاعلی بھٹی کا ایم ڈی تعیناتی کا نوٹیفکیشن نکال کر عدالت میں پیش کردیا گیا کہ مذکورہ افسر کو ہٹا دیا گیا ہے۔ تاہم جیسے ہی عدالتی معاملہ ختم ہوا انہیں کو دوبارہ ایم ڈی سائٹ تعینات کردیا گیا۔

 

بعدازاں مختلف وجوہات کو جواز بنا کر سے تاریخیں لی جاتی رہیں۔ تاہم گذشتہ ماہ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ کو آج 27 مارچ طلب کیا اور ان کی تعیناتی کے بارے میں کمنٹس طلب کئے کہ کیڈر افسران کی دستیابی کے باوجود اسے بار بار کیوں ایم ڈی سائیٹ لگایا جارہا ہے۔ جس کے بعد سماعت 17 اپریل تک کے لئے ملتوی کی گئی۔اس وقت اس معاملے پر مزید پٹیشن عدالت میں دائر ہیں جس پر عدالت نے جواب طلب کیا ہے کہ ادارے میں کیڈر افسران کی موجودگی کے باوجود سندھ حکومت نے ایک نان کیڈر افسر کو کیوں تعینات کردیا ہے؟ ذرائع کے بقول بڑی مالیت کے پروجیکٹ کی فوری منظوری کے معاملات ہیں۔ جبکہ درجنوں التواء میں موجود فائلیں ہیں جن میں این او سیز کے علاوہ کروڑوں روپے کے تنازعات پلاٹوں اور لین دین کے معاملات فریقین کے درمیان فیصلوں کی منتظر ہیں.