انڈس گزٹ رپورٹ
کراچی: نیب کراچی میں سندھ کے بااثر سابق وزیر خوراک و ایکسائز مکیش کمار چاولہ کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا۔
نیب کی جانب سے صوبائی محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ موٹر رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر وحید شیخ کو بھی متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ نیب ٹیم کے سامنے پوچھ گچھ کے لئے طلب کر لیا گیا۔
یہ تحقیقات پرائیوٹ شخص حسن علی شریف کے حوالے سے شروع کی گئی ہیں جسے فرنٹ مین قرار دیا گیا ہے
ڈپٹی ڈائریکٹر وحید شیخ کے حوالے سے متعلقہ ریکارڈ بھی محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ موٹر رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے مانگ لیا گیا۔
واضح رہے کہ مکیش کمار چاولہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سندھ میں گزشتہ ایک دہائی سے محکمہ ایکسائز اور محکمہ خوراک کے حوالے سے اہم اور بااثر وزیر سمجھے جاتے رہے ہیں۔ ان کے سابق صدر اور بلاول ہاوس سے روابط انتہائی مستحکم رہے ہیں۔
سندھ کے صوبائی سسٹم کے حوالے سے بھی ان کا نام مالیاتی اعتبار سے اہم ہے۔
خاص طور پر محکمہ خوراک اور ایکسائز ڈپارٹمنٹ میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن میں ملوث درجنوں سرکاری افسران اور پرائیویٹ فرنٹ مینوں سے متعلق صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن اور نیب میں ان کے حوالے سے پہلے بھی انکوائریاں چلتی رہی ہیں۔
تاہم گزشتہ دنوں پی ڈی ایم حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی کے حوالے سے جن اراکین اسمبلی اور افسران و عہدیداران سے متعلق نو فلائی لسٹ میں نام شامل ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات سامنے آئیں۔
ان میں اے جی مجید، فدا حسین جانوری کے ساتھ مکیش کمار چاولہ کا نام بھی لیا جاتا رہا۔
ذرائع کے مطابق اب صوبائی وزیر مکیش چاولہ نیب کے شکنجے میں آگئے ہیں۔ جس میں ان کے فرنٹ مینوں کے خلاف بڑی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
نیب کی منطر عام پر آنے والی دستاویزات کے مطابق حالیہ دنوں میں تحقیقات کے لئے نیب نے مشترکہ تحقیاتی ٹیم بناتے ہوئے سابق وزیر اور انکے فرنٹ مینوں کو طلب کیا۔
نیب نے مکیشن چاولہ اور دیگر کوآج طلبی کا نوٹس بھیجا۔ سابق صوبائی وزیر،ایکسائز اینڈ ٹیکسشن کے افسران سے تحقیقات ہونگی۔ انکوائری میں سابق وزیر کے قریبی افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔مکیشن چاولہ ان کے اہل خانہ، فرنٹ مینوں کی جائیدادوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔