رپورٹ:عمران خان
اسلام آباد : ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر کے کمرشل بینکنگ سرکل کے مال خانہ سے کرنسی اور موبائلوں سمیت کروڑ وں روپے کا سامان چوری کرنے والے ایف آئی اے کے سابق اہلکار سمیت پانچوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ۔
اطلاعات کے مطابق چند روز قبل ایف آئی اے ہیڈ کوارٹراسلام آباد کے سی بی سی کے دفتر کے مال خانہ سے سامان کی چوری کا واقعہ سامنے آیا ۔ذرائع کے مطابق چوری کئے گئے سامان اور کرنسی کی مالیت 5کروڑ روپے سے زائد ہے۔
واردات کے منظر عام پر آنے کے بعد ابتدائی طور پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے اپنے طور پر محکمہ جاتی تحقیقات کی گئیں جس میں جائے وقوعہ پر موجود کیمروں سے بھی مدد لی گئی ۔جس میں انکشاف ہوا کہ ایف آئی اے کا برطرف ملازم ہیڈ کوارٹر میں موجود سہولت کار افسران کی مدد سے ساتھیوں کے ساتھ آیا تھا۔
اس نشاندہی کے بعد اس معاملے کو پولیس کے حوالے کیا گیا ۔روالپنڈی کی تھانہ مندرہ کی پولیس کے مطابق پہلے کی گئی کارروائی میںملوث ملزمان عبداللہ خان، مہتاب، علی اورحسن کو حراست میں لے کر اپنی تفیش کاآغاز کیا جس میں پولیس کو ایف آئی اے کی جانب سے تکنیکی معاونت حاصل رہی ۔
بعد ازاں دوسری کارروائی میں مندرہ ٹول پلازہ کے قریب سے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سی بی سی دفتر سے چوی کیا گیا سامان بر آمد کرنے کے ساتھ ہی 3ملزمان کو بھی حراست میں لیا گیا ۔
اس ضمن میں تھانہ مندرہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کو ٹول پلازہ پر رکنے کا اشارہ کیا، بھاگنے پر تعاقب کرکے ایل آر بی ٹی اسپتال کے قریب پکڑ لیا گیا۔ گاڑی کی تلاشی لینے پر ایف آئی اے تھانہ سی بی سی دفتر سیکٹر جی 13سے چوری کیے گئے مال مقدمات کے 7 پارسلز، موبائل فونز، وائرلیس سیٹ، گاڑی کی جعلی نمبر پلیٹس، سروس کارڈز، ایئرپورٹ پر داخلہ کا عارضی پرمٹ، قومی شناختی کارڈز، اے ٹی ایم کارڈز، موبائل سمز، ماسک، افغان سیٹیزن کارڈ اور ترکش کارڈ برآمد کرلئے۔
ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان سعد انور اور محمد حمزہ نے اعتراف کیا کہ برآمد سامان ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز تھانہ کارپوریٹ بینکنگ سرکل سیکٹر جی 13 سے گزشتہ روز چوری کیا جس میں عبداللہ خان، مہتاب، علی اور حسن بھی انکے ساتھ شامل تھے۔
پولیس کے مطابق گرفتار ایک ملزم ایف آئی اے سے جبری طور پر برطرف کیا گیا تھا جبکہ ملزمان کے 4 دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ایف آئی اے کے چوری ہونے والے مال مقدمات کے برآمدگی کے حوالے سے ایف آئی اے حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا ۔