عمران خان
کراچی:اپریزمنٹ ایسٹ نے سعودی سفارت خانے کے نام پر درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹ سے کروڑوں روپے مالیت کے لیب ٹاپ، کیمرے،ایل سی ڈی پینل اورکھانے پینے کی اشیاءکی اسمگلنگ کو ناکام بناتے ہوئے ملوث ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کاآغازکردیا۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ کنٹینرر ماما حفیظ کے بیٹے خالد حفیظ کے اسی نیٹ ورک کے ذریعے کلیئر کروایا جا رہا تھا جس نے گزشتہ ہفتے پورٹ قاسم سے ایک یورپی ملک کے سفارت خانے کے نام پر کنٹینرمیں استعمال کا گھریلو سامان ظاہر کرکے کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی شراب کی ہزاروں بوتلیں اسمگل کرنے کی کوشش کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کے افسران کو اطلاع ملی کہ سفارتخانے کے نام پر درآمدکئے جانے والے 4کنٹینرز کی کنسائمنٹ میں الیکٹروانکس اشیاءاسمگل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جس پر کلکٹریٹ کے حکام کی جانب سے پی آئی سی ٹی پر درآمدہونے والے سعودی سفارتخانے کے کنسائمنٹ کو روک کراس کے دستاویزات کے جانچ پڑتال کی گئی۔
اس سلسلے میں سعودی سفارتخانے کو مکتوب بھی ارسال کیاگیاجس میں سعودی سفارتخانے سے درخواست کی گئی کہ درآمدہونے والے کنسائمنٹ کے چارکنٹینرزکی تصدیق کی جائے۔ جس پر سفارتخانے کے تین کنٹینرزکی درآمدسے لاتعلقی کا اظہارکیا۔
کسٹمز ٹیم کی جانب سے درآمدہونے والے کنٹینرمیں کلیئرنگ ایجنٹ کی جانب سے دستاویزات میں ظاہر کردہ درآمدفرنیچرکرنے کی تصدیق کے لئے جانچ پڑتال شروع کی گئی تو انکشا ف ہوا کہ سامان میں کروڑوں روپے مالیت کے لیپ ٹاپ ،کیمرے،ایل ای پینل اور کھانے پینے کی اشیاءموجود تھیں ۔یہ اشیاءدستاویزات میں ظاہر نہیں کی گئی تھیں اور سعودی سفارت خانے کی مشکوک دستاویزات پر اسمگل کرکے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کی جا رہی تھی۔
ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ ملوث ملزمان میں شامل کلیئرنگ ایجنٹ میسرزایس کے ٹریڈرکے مالک خالد حفیظ نے سعودی سفارتخانے کے دستاویزات میں ردوبدل کرکے ایک کنٹینرکی بجائے چارکنٹینرزکی درآمدظاہرکی اورکنٹینرمیں فرنیچرکے بجائے الیکٹرونک سامان کی اسمگلنگ کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں پورٹ قاسم پر بھی سفارتخانے کے کنسائمنٹ میں شراب کی اسمگلنگ میں بھی خالد حفیظ شامل ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ سفارتخانوں کے درآمدی کنسائمنٹس میں اسمگلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوتاجارہاہے جس کے باعث ملک کے حساس اداروں نے ان معاملات کے تحقیقات شروع کردی ہے۔