رپورٹ :عمران خان ؛
لاہو ر : ایف آئی اے ایف آئی اے افسران کی جانب سے شہریوں کے ساتھ شارٹ ٹرم کڈنیپنگ فار رینسم یعنی اغواءبرائے تاوان کی واردات کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کے 4افسران اور3شہریوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایک افسر کو گرفتار کرلیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی میں مقدمہ درج ہونے اور ایک افسر کی گرفتاری کے بعد اسکینڈل پر مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔مقدمے میں بتایا گیا کہ ملزمان میں انسپکٹر وقاص رضوان، انسپکٹر فخر عباس شامل ہیں، سب انسپکٹرز مصدق عظیم، نبیل اور 3 شہری بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔
اینٹی کرپشن سرکل میں انکوائری کے بعد کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال اور اغواے کی دفعات کے تحت ایک مقدمہ الزام نمبر 62/2023درج کیا گیا ۔ ضلع بہالپور کے حاصل پور شہر کی محمد رسول کالونی کے رہائشی محمد امجد کی تحریری درخواست پر درج مقدمہ میں ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر لاہور کے افسران انسپکٹر وقاص رضوان ،سب انسپکٹر نبیل حسین ،سب انسپکٹر مصدق حسین ،سب انسپکٹر فکر عباس اور اہلکروں حمرہ اور ملک عابد کو نامزد کیا گیا۔
ابتدائی انکوائری کے بعد سب انسپکٹر زاہدہ پروین کی جانب سے سے درج ہونے والے مقدمہ کی تفتیش ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ندیم اختر کے سپرد کی گئی ہے۔مقدمہ کے مطابق مذکورہ ایف آئی اے افسران نے ایک انکوائری میں تفتیش کے نام پر شہری امجد کو اغواءکیا اور اپنے پاس دو دن تک یڑمال بنا کر گاڑی میں گھماتے رہے اوراس کوچھوڑنے کے عض 10کروڑ روپے طلب کرتے رہے ۔
بعد ازاں مذاکرات کے پاس مختلف بینکوں سے امجد کے منشی ریاض کے ذریعے ڈھائی کروڑ اور 50لاکھ روپے کی 2ٹرانزیکشنز کے ذریعے 3کروڑ وصو ل کرکے امجد کو چھوڑ دیا گیا۔
ابتدائی محکمہ جاتی کارروائی میں ملزمان کے خلاف مقدمے میں اغوا کی دفعات بھی درج ہیں۔جبکہ متاثرہ شہری امجد سے تاوان وصولی پر ایف آئی اے کے چاروں افسران کو معطل کردیا ہے۔
مقدمہ کے اندراج کے بعد ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے ملوث افسران میں شامل انسپکٹر فخر عباس کو گرفتار کرلیا،جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔