رپورٹ : عمران خان
اسلام آباد :ایف بی آر ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز کے مجموعی طور پر 90 ہزار ٹیکس کیسز التوا کا شکار ہیں۔مختلف عدالتوں میں التواءکا شکار ان کیسوں میں 90فیصد کیس ان لینڈ ریونیو سروسز اور 10فیصد کسٹمز ونگ سے تعلق رکھتے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق ان کیسوں میں مجموعی طور پر مختلف عدالتوں میں تقریباً 2700 ارب روپے کے ٹیکس معاملات لٹکے ہوئے ہیں ۔
ذرائع ایف بی آر نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کی مختلف عدالتوں میں ان لینڈ ریونیو کے 2400 ارب، کسٹمز کے اڑھائی سو ارب روپے سے زائد کے کیسز التوا کا شکار ہیں۔ایف بی آر ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز کے مجموعی طور پر 90 ہزار ٹیکس کیسز التوا کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان لینڈ ریونیو کے سپریم کورٹ میں 95 ارب روپے سے زائد کے 3271، اسلام ا?باد ہائیکورٹ میں 180 ارب کے 11 سو، سندھ ہائی کورٹ میں سوا 2 سو ارب کے 26 سو اور لاہور ہائی کورٹ میں پونے 4 سو ارب کے تقریباً 5700 کیسز زیر التوا ہیں۔
اسی طرح ایف بی آر کے پشاور ہائی کورٹ میں 10 ارب کے 4 سو، بلوچستان ہائی کورٹ میں 3 ارب کے 11 اور ایپلٹ ٹریبونلز میں 15 سو 15 ارب روپے تک کے 62298 ٹیکس کیسز التوا کا شکار ہیں۔
دستاویز کے مطابق کسٹمز کے سپریم کورٹ میں 12 ارب روپے سے زائد کے 1432، اسلام ا?باد ہائیکورٹ میں 2 ارب کے 203، سندھ ہائی کورٹ میں تقریباً ڈیڑھ سو ارب کے 55 سو اور لاہور ہائی کورٹ میں 6 ارب کے تقریباً 548 کیسز اپنے منطقی انجام تک پہنچنے کے منتظر ہیں۔
اس طرح پشاور ہائی کورٹ میں 2 ارب کے 676، بلوچستان ہائی کورٹ میں 3 ارب کے 58 اور ایپلٹ ٹریبونلز کسٹمز میں 73 ارب تک کے 4911 ٹیکس کیسز التوا کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ، سندھ ہائیکورٹ، لاہور ہائیکورٹ، پشاور ہائیکورٹ، بلوچستان ہائیکورٹ اور ایپلٹ ٹریبونلز میں ٹیکس کیسز تقریباً دو دہائیوں سے التوا کا شکار ہیں، متعدد کیسز ایف بی آر ہائیکورٹس سے ہار چکا ہے جس کیلئے سپریم کورٹس میں اپیل دائر کی گئی ہیں۔