رپورٹ : عمران خان
کراچی: کسٹمز انٹیلی جنس نے جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے موبائل اسمگلروں کی بڑی واردات کو ناکام بناتے ہوئے 13کروڑ روپے مالیت کے 163آئی فونز کی کھیپ پکڑ لی ۔کراچی کی الیکٹرانک مارکیٹ کے بدنام زمانہ کھیپیﺅں کے لئے مکمل سیٹنگ سے لائے گئے موبائل فونز سمیت 4 کیریئر ملزمان اس وقت رنگے ہاتھوں پکڑے گئے جب وہ کراچی ایئر پورٹ پر تعینات کسٹمز افسران سمیت تمام کاﺅنٹرز کو کلیئر کرتا ہوا بین القوامی آمد کے لاﺅنج سے کامیابی سے باہر نکل رہے تھے ۔
ڈائریکٹوریٹ آس کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویستی گیشن کراچی کی ٹیم نے ملزم کو موبائل فونز کی کھیپ کے ساتھ حراست میں لے کر ڈائریکٹوریٹ منتقل کرنے کے بعد اس بڑی واردات میں ملوث تمام اسمگلروں اور سہولت کاروں کے حوالے سے تفتیش شروع کرنے کے لئے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ۔
انڈس گزٹ کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ کراچی ایئر پورٹ سے قیمتی اور جدید آئی فونز کی بڑی مقدار اسمگل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس پر یہ معلومات کراچی ڈائریکٹوریٹ کو فراہم کی گئی ۔
ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس انجینئر حبیب کی جانب سے اس کھیپ اور ملزم کا سراغ لانے کے لئے ڈپٹی ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس انعام اللہ وزیر کی نگرانی میں کسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیم کو کراچی جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر ایک حکمت عملی کے ساتھ تعینات کیا گیا۔مذکورہ ٹیم دی گئی ہدایات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ سے آنے والی ایئر عربیہ کی پرواز سے اترنے والے مسافروں کی نگرانی کرتی رہی ۔اسی دوران جب اسمگلروں کے مذکورہ کیریئر مسافروں کی نشاندہی کرلی گئی تو ان کا شعبہ بین القوامی آمد کے لاﺅنج سے باہر آنے کا انتظار کیا جانے لگا۔
اسی دوران کسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیم نے دیکھا کہ ملزمان مسافر اپنے سامان میں 14درجن بھاری بھرکم آئی فونز کی موجودگی کے باجود ایئر پورٹ کے کاﺅنٹرز پر تعینات کسٹمز افسران اور دیگر کاﺅنٹرز سے آرام سے کلیئر ہوتا ہوا سامان کے ساتھ کامیابی سے باہر آنے لگے۔
ملزم مسافر جیسے ہی سامان لے کر بین القوامی آمد کے لاﺅنج کے خارجی دروازے تک پہنچے وہاں ان کی راہ تکتی کسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیم نے ان کو حراست میں لے کر سامان کی جانچ پڑتال کی جس میں سے 13کروڑ روپے مالیت کے 168آئی فونز بر آمد ہوگئے ۔
ان فونز کی اسمگلنگ کے ذریعے قومی خزانے کو ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں کروڑں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا تھا ۔
ملزمان کو سامان سمیت حراست میں لے کر ڈائریکٹوریٹ منتقل کرنے کے بعد اس بڑی واردات میں ملوث تمام اسمگلروں اور سہولت کاروں کے حوالے سے تفتیش شروع کرنے کے لئے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ۔