انڈس گزٹ رپورٹ
کراچی: ایف آئی اے نے ایران کے راستے یورپ پہنچانے والے انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کا سراغ لگاتے ہوئے مرکزی ایجنٹ کو گرفتار کرلیا۔کارروائی میںغیر قانونی طور پر یورپ جانے کے خواہشمند 8مسافروں کو بھی حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح ایئر پورٹ پر تعینات ایف آئی اے امیگریشن کے اسٹاف نے ایران جانے والے 2مشکوک مسافروں کو غلام مصطفی اور حارث حسن کو آف لوڈ کرکے پوچھ گچھ کی جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ ایران پہنچنے کے بعد سربیا کے راستے رومانیہ اور اٹلی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے لئے انہوں نے محمد آصف نامی ایجنٹ کو لاکھوں روپے ادا کئے ہیں ۔

مذکورہ حقائق سامنے آنے کے بعد دونوں مسافروں کو مزید قانونی کارروائی کے لئے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کے حوالے کردیا گیا ۔جس کے بعد اے ایچ ٹی سی کراچی کی ٹیم نے مسافروں کی نشاندہی پر کراچی کے علاقے ماڈل کالونی کے قریب چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران انسانی اسمگلر محمد آصف کو دیگر 8 مسافروں کے ساتھ حراست میں لے لیا گیا۔حراست میں لے گئے ملزمان غیر قانونی طور رومانیہ /اٹلی براستہ ایران جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا کہ انسانی اسمگلر آصف علی نے ایران میں مقیم ایجنٹ تنویر احمد کی مدد سے رومانیہ اور اٹلی میں غیر قانونی داخلے کے لیے فی کس 18 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں 3 لاکھ سے 5 لاکھ روپے فی کس پیشگی وصول کیے گئے تھے۔جبکہ باقی رقم رومانیہ یا اٹلی پہنچنے کے بعد ادا کی جانی تھی۔

ابتدائی تفتیش کے دوران مزید انکشاف ہوا کہ انسانی اسمگلر تنویر احمد اور آصف علی 8 مسافروں کے لئے سربیا کا ویزا حاصل کر رہے تھا۔تفتیش کے مطابق سربیا پہنچنے کے بعد مسافروں کو سڑک کے راستے رومانیہ اور اٹلی اسمگل کیا جانا تھا۔ایف آئی اے کی جانب سے یہ انکشاف سامنے آنے کے بعد بیرون ملک مقیم انسانی اسمگلر تنویر احمد کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا جا رہا ہے۔