ایف آئی اے نے ایک ہفتے سے لاپتا کسٹمز افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق کسٹمز افسران طارق محمود اور یاور عباس کو اسلام آباد جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔دونوں کے خلاف ایف آئی آے اینٹی کرپشن سرکل میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی میں درج مقدمہ الزام نمبر 19/2023کے مطابق ملزمان کے قبضے سے 54 لاکھ روپے، ڈھائی ہزار امریکی ڈالر اور 6100 درہم برآمد ہوئے ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان مختلف کسٹمز افسران کے ساتھ مل کر اسمگل شدہ چھالیہ سمیت اسمگلنگ کے عوض مافیا سے کروڑوں روپے وصول کرتے رہے اور کسٹم کی چیک پوسٹوں سے ماہانہ کی بنیاد پر 4 سے 6کروڑصول کرتے تھے۔اس رقم میں سے حصہ کلکٹرز کو دیا جاتا تھا ۔چھالیہ کا یہ بڑا نیٹ ورک سنی ٹریڈرز نامی کمپنی کے ذریعے عمرانی نورانی نامی شخص شہر بھر میں چلا رہا ہے ۔
دونوں افسران کو کسٹمز میں میگا کرپشن اسکینڈل کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ مقدمہ میں کسٹمز پریونٹو کلکٹریٹ کے موجودہ اور سابق 3کلکٹرز کو بھی نامزد کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل اطلاعات منظر عام پر آئی تھیں کہ کراچی کسٹمز کے سپرٹنڈنٹ یاور عباس اور ایس پی ایس طارق محمود شام گئے لاپتہ ہوگئے تھے۔
بعد ازاں اہل خانہ اور ساتھیوں سے ان کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ا س پر متعلقہ پولیس تھانوں اور افسران سے رابطہ کرکے گمشدگی کی درخواست بھی دی گئی تھی ۔تاہم اب ایک ہفتہ بھی ایف آئی اے میں ان کی گرفتاری کا معاملہ سامنے آگیا ہے ۔