عمران خان
اسلام آباد : ڈریپ نے ملکی مارکیٹوں میں ادویات کی عدم دستیابی پر ہنگامی سروے مکمل کرلیا ہے ۔ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک درجن سے زائد بڑی اور معروف ملٹی نیشنل اور فارما سوٹیکل کمپنیوں کی 80سے زائد اہم ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں یا ان کی انتہائی قلت ہے۔
ڈریپ کے سروے رپورٹوں کی روشنی میں متعلقہ فارما سوٹیکل کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔جس میں ان کی پیداوار، کوٹے کے مطابق در آمد کردہ خام مال کی کھپت کے ڈیتا کے اتھ ہی کمپنیوں کی سے ان کی ادویات کی قلت اور عدم دستیابی کی وجوہات طلب کی جا رہی ہیں ۔شوکاز نوٹس کے بعد تحقیقات میں یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ کہیں ملکی کھپت کے لئے در آمد ہونے والے خام مال سے تیار ادویات ایکسپورٹ تو نہیں کی جا رہی ہیں ۔
موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ملک میں اہم ادویات کی میڈیسن مارکیٹوں میں اچانک عدم دستیابی اور قلت کی اطلاعات پر ذخیرہ اندوزوں اور بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کا سراغ لگانے کے لئے ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی ( ڈریپ )کی جانب سے کراچی ،لاہور ،اسلام آباد ،پشاور،کوئٹہ کے ڈرگ ریگولیٹری ڈائریکٹوریٹس میں موجود ایڈیشنل ڈائریکٹرز ،ڈپٹی ڈائریکٹرز ،اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز (ایف آئی ڈیز ) کی ٹیموں نے ملک بھر میں میڈیسن مارکیٹوں کے ہنگامی سروے مکمل کرلیا گیا۔
سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک درجن ے زائد بڑی اور معروف ملٹی نیشنل اور ملکی فارما سوٹیکل کمپنیوں کی 80سے زائد اہم ادویات مارکیٹوں میں دستیاب نہیں ہیں یا پھر انتہائی شارٹ ہیں جس کی وجہ سے ان کی قیمتیں بلیک مارکیٹنگ کی وجہ سے غیرب طبقے کے بعد اب متوسط طبہ کی پہنچ سے بھی باہر ہوگئی ہیں ۔
سروے کے مطابق ایسی ادویات میں ٹیگرال ٹیلیٹس،فولک ایسڈ،وینٹولین، اوگ مینٹن،مختلف کمپنیوں کی انسولین ،زالاٹان ڈراپس،ٹرنیلان ٹیبلیٹس،نووومیکس پین،زینیکس ٹیبلیٹس، انہیلر سمیت دیگر کئی درجن ادویات شامل ہیں جن میں بخار ،درد، وائرل فیور، نزلہ ،زکان ،کھانسی، زخم سکھانے کی ادویات،سرجریکل آلات، شوگراور دیگر امراض کی اہم ادویات شامل ہیں ۔
سروے کے مطابق جن کمپنیوں کی اہم ادویات ملک کے مختلف علاقوں میں بالکل بھی دستیاب نہیں ہیں ان میں نوارٹس فارما، فائزر فارما، مارٹن ڈﺅوفارما،گلیکسو اسمتھ کلائن المعروف جی ایس کے فارما ،آدم جی فارما، سنوفی فارما اور نووہ نورڈکس سمیت دیگر فارما کمپنیوں کی دوائیں شامل ہیں ۔
سروے کی رپوٹوں کی روشنی میں اب متعلقہ فارماسوٹیکل کمپنیوں کو شوکاز نوتس جاری کئے جا رہے ہیں۔ان کمپنیوں سے ان کے مجاز سپلائرز اور ڈیلروں کو ببھیجے جانے والے شوکاز نوٹسوں کے جوابات کی روشنی میں ڈریپ کی ٹیمیں ایک بار پھر میڈیسن مارکیٹوں سے کمپنیوں اور ڈیلروں سے ملنے والی معلومات کو میچ کرنے کے لئے سروے کریں گی۔ جس کے بعد ذخیرہ اندوزوں کے مرکزی کرداروں اور قلت کے ذمے داروں کا تعین کرنے کے لئے رپورٹس ڈریپ اسلام آباد ہیڈ کوارٹرز کو ارسال کی جائیں گی۔
اس وقت ملک میں دیگر کئی قسم کے سامان کی در آمد ڈالرز کی کمی سے رکی ہوئی ہے۔ تاہم ادویات کے شعبے کو چھوٹ دی گئی ہے۔ تاکہ غریب شہریوں کو ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے اور اس میں بھی اگر خام مال اسٹاک کیا جا رہا ہے یا ادویات بنا کر ذخیرہ کی جا رہی ہیں تو یہ سراسر عوام دشمنی اور ناجائز منافع خوری کے ذمرے میں آتا ہے۔ جس کے ذمے داروں کا سراغ لگانا انتہائی ضروری ہے ۔
ڈریپ حکام کے مطابق کمپنیوں کو جاری شوکاز نوٹس کے جوابات جلد مانگے جا رہے ہیں تاکہ اس ہنگامی آپریشن کو جلد مکمل کیا جاسکے۔ڈریپ حکام کے مطابق ادویات دستیابی یقینی بنانے کیلئے مینوفیکچررز، امپورٹرز سے رابطے ہیں، شہریوں کیلئے معیاری، سستی محفوظ ادویات کی دستیابی ترجیح ہے۔
مراسلے کے مطابق مفاد پرست عناصر مارکیٹ میں ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرتے ہیں۔ ڈریپ کی جانب سے سماج دشمن عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔ ادویات کی مصنوعی قلت کرنے والے متعدد ملزمان پکڑے ہیں۔
ڈریپ حکام کے مطابق ادویات ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں ناگزیر ہیں۔یہی وجہ ہے کہ حالیہ ہنگامی سروے کے بعد ایک مسلسل اور منظم سرویلنس کے ذریعے ملکی ادویات مارکیٹ کی نگرانی مزید سخت کی جا رہی ہے تاکہ مستقل بنیادوں پر مانیٹرنگ کرکے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں کی جاسکیں۔اس سرویلنس کے ذریعے ملکی میڈیسن مارکیٹوں میں ادویات کی مصنوعی قلت کرنے والوں کا پتہ لگایا جائے گا۔