نادرا کے سالانہ بجٹ کی منظوری نہ لینے اور ہر سال کا سرپلس منافع قومی خزانے میں جمع نہ کرانے پر وفاقی حکومت نے نادرا ممبران کے خلاف انکوائری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نادرا نے سالانہ بجٹ کی منظوری وفاقی حکومت سے نہیں کرائی۔ نادرا نے ہر سال کا سرپلس منافع بھی قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا، بجٹ کی عدم منظوری، سرپلس منافع جمع نہ کرانا، نادرا آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے نادرا ممبران کے خلاف انکوائری کرنے کا فیصلہ کر لیا،۔نادرا اتھارٹی ممبران سلطانہ محمود، وسیم سہیل، ہاشمی سید، محمد عامر ملک، عامر بشیر اور ریاض عنایت کے خلاف انکوائری ہوگی۔
انکوائری نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن 26 اور 26 اے کی خلاف ورزی پر کی جائے گی، وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سمری کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری دے دی۔
اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان نے پرنسپل سیکریٹری گورنر پنجاب نبیل اعوان کو انکوائری آفیسر تعینات کردیا ہے۔