ایف آئی اے نے اسرائیل میں خفیہ قیام کرنے والے ملزمان کے خلاف معاملے کی انتہائی سنگینی کے پیش نظر تحقیقات کا دائرہ 4غیر ملکی غیر ملکی سفارت خانوں اور 4غیر ملکی و ملکی فضائی کمپنیوں تک بڑھا دیا ہے ۔تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان کی جانب سے مجموعی طور پر 118قسطوں یعنی ٹرانزیکشنز میں مختلف اوقات کے اندر اسرائیل سے آنے والے ایک کروڑ 13لاکھ روپے سے زائد کی رقوم جنرل پوسٹ آفس میر پور خاص سے وصول کیں۔
ایف آئی اے کے مطابق مقدمات میں نامزد ملزمان کے خاندان کے بعض دیگر افراد کے بھی اسرائیل جانے کا انکشاف ہونے کے بعد ان تمام ملزمان کے خاندان بھر کے افراد کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹس کا ڈیٹا حاصل کرکے ایف آئی اے امیگریشن کے اینٹی گریٹڈ بارڈر منجمنٹ سسٹم (آئی بی ایم ایس ) کے اسٹاف کو دے دیا گیا ہے تاکہ ان کی تفصیات حاصل کی جاسکے ۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان کے حوالے سے اسرائیل سے آنے والے فنڈز کی ترسیلات کے حوالے سے بھی اہم ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان کی جانب سے مجموعی طور پر 118قسطوں یعنی ٹرانزیکشنز میں مختلف اوقات کے اندر اسرائیل سے آنے والے ایک کروڑ 13لاکھ روپے سے زائد کی رقوم جنرل پوسٹ آفس میر پور خاص سے وصول کیں ۔ایف آئی اے حکام کے مطابق اس کے علاوہ بھی ان کے بھیجے جانے والے اور وصول کئے جانے والے فنڈز کے حوالے سے مزید ڈیٹا کی چھان بین کی جا رہی ہے ۔
تفتیش میں یہ انکشاف ہونے پر کہ ملزمان پہلے کینیا ،سری لنکا ،سوئزر لینڈ اور دبئی کے ویزوں پر بیرون ملک گئے جہاں سے ان کو اسرائیلی ایجنٹ اسحاق ماتت لے کر اردن ایئر پورٹ سے تل ابیب روانہ ہوتا رہا ۔اس پر تحقیقات کا دائرہ مذکورہ چاروں ممالک سری لنکا ،متحدہ عرب امارات ،سوئیزر لینڈ اور کینیا کے سفارت خانوں تک بڑھا دیا گیا ہے اور چاروں ممالک کے سفارت خانوں سے وزارت خارجہ کے توسط سے مذکورہ ملزمان کو جاری کئے جانے والے ویزوں کی تفصیلات اور اس کے لئے جمع کروائے گئی دستاویزات کے حوالے سے ڈیٹا مانگ لیا گیا ہے تاکہ اس کی جانچ پڑتال کی جاسکے ۔
اسی طریقے سے قومی فضائی ایئر لائن پی آئی اے اور نجی ایئر لائن اتحاد ایئر ویز سمیت دیگر غیر ملکی ایئر لائنز جس میں قطر ایئر اور ایمرٹس ایئر لائن شامل ہیں ان سے بھی ملزمان کے حوالے سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے کہ ان کی جانب سے بیرون ملک سفر کے لئے جو ٹکٹ بک کروائے گئے ا ن کا ڈیٹا فراہم کیا جائے تاکہ اس کو بھی شامل تفتیش کیا جاسکے ۔
واضح رہے کہ 4رز قبل ایف آئی اے میر پور خاص کی جانب سے اسرائیل میں غیر قانونی کے غیر قانونی طور پر سفر کرنے اور وہاں برسوں خفیہ طور پر قیام کرنے کے الزام میں 5ملزمان کو گرفتار کیا۔ جبکہ چھٹے شخص کو بعد ازاں حراست میں لیا گیا۔ایف آئی اے میر پور خاص کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اقبال کی زیر نگرانی تحقیقات کے بعد کی جانے والی گرفتاریوں کے بعد 8 ملزمان کے خلاف 5 مقدمات درج کر لئے گئے۔ دیگر 2ملزمان ستارہ پروین اور عبدالماجد صدیقی جو کہ میاں بیوی ہیں وہ پاکستان میں ہی روپوش ہیں جن کوحراست میں لینے کے لئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
گرفتار ملزمان میں نعمان صدیقی، کامل انور، کامران صدیقی، محمد ذیشان اور محمد انورشامل ہیں۔دستاویزات کے مطابق ملزمان کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ ،امیگریشن آرڈیننس اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 109کے تحت مقدمہ الزام نمبر 02/2023سے لے کر 06/2023تک جو 5مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
مقدمہ الزام نمبر 3/2023کے متن کے مطابق دیگر پانچ افراد کی طرح کامران اپنے والد عبدالماجد اور والدہ ستارہ پروین کے ساتھ اسرائیل گیا تھا۔یہ تمام ملزمان پاکستان سے سری لنکا ،کینیا،سوئزر لینڈ اور دبئی جانے کے بعد اردن کے ایئر پورٹ سے اسرائیل جاتے اور آتے رہے ۔جس کے لئے انہوں نے اسرائیلی ایجنٹ اسحاق ماتت کو مجموعی طور پر 26لاکھ رپے بھی دئے۔
یہ تینوں افراد 2011 میں اسرائیل گئے اور فروری 2013 میں واپس آئے۔جبکہ جولائی 2013 میں پھر اسرائیل گئے اور 2017 میں واپس پاکستان پہنچے تھے۔ حکام کے مطابق کامران سمیت چھ افراد زیر حراست میں ہیں۔ کامران کی والدہ ستارہ پروین اور ان کے شوہر عبدالجماد روپوش ہیں ۔ستارہ پروین جن کی بہن اسرائیلی ایجنٹ اسحاق ماتت کی اہلیہ ہے اور وہ اسرائیل میں ہی 1980سے مقیم ہیں ۔