انڈس گزٹ رپورٹ
کوئٹہ:ایف آئی اے نے انسانی اسمگلروں کے ذریعے ایران اور ترکی کے زمینی راستے سے یورپ جانے کی کوشش کرنے والے 18نوجوانوں کو بلوچستان سے حراست میں لے کر پنجاب،بلوچستان اور ایران کے متعلقہ انسانی اسمگلروں کے خلاف 2علیحدہ مقدمات درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔
حراست میں لئے گئے تمام نوجوانوں کا تعلق پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں سے ہے جو کہ انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں آکرانٹر سٹی مسافر بسوں کے ذریعے کوئٹہ پہنچے تھے۔
موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی اسمگلروں اور غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے والوں کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت کوئٹہ اور بلوچستا ن کے مختلف علاقوں میں ایف آئی اے کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کی ٹیموں کو پیشگی کارروائیوں کے لئے متحرک کردیا گیا ہے۔
جس میں انہیں بسوں کے اڈوں اور اریب قریب کے ہوٹلوں پر نگرانی رکھنے اور ان مقامات سے بیرون ملک جانے والوں کو حراست میں لینے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ذرائع کے بقول چونکہ بلوچستان میں ویسے ہی ایف آئی اے کے ہر سرکل میں افرادی قوت کی بدترین صورتحال ہے اور یہاں ہمیشہ کم افسران تعینات ہوتے ہیں اس لئے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کے ساتھ ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل سمیت دیگر کو بھی مشترکہ پٹرولنگ کی ہدایت دی گئی ہے۔
گزشتہ روز ایسی ہی ایک کارروائی میں ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریکفنگ سرکل اور ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ کی ٹیموں نے اطلاع ملنے پر کوئٹہ کے بس اڈوں پر کارروائی کرکے پنجاب اور کے پی سے آنے والی انٹر سٹی مسافر بسوں المصطفیٰ ،سدا بہار اور المختار کے ذریعے آنے والے 18نوجوانوں کو حراست میں لے کر بیرون ملک جانے سے روک دیا۔مذکورہ کارروائی میں ان نوجوانوں کو اسنانی اسمگلروں کے کہنے پر سہولت کاری دینے والے 2ملزمان بھی حراست میں لئے گئے۔
ان ایجنٹوں نے پنجاب سے ان نوجوانوں کو ایڈوانس رقم لے کر بلوچستان کے ایجنٹوں تک بھجوانے والے انسانی اسمگلروں کے علاوہ بلوچستان اور ایران میں اس نیٹ ور ک کے ایجنٹوں کے نام اور کوائف بھی ایف آئی اے کو بتائے۔مذکورہ معلومات کی روشنی میں پورے نیٹ ورک کے انسانی اسمگلروں کو نامزد کرکے 2مقدمات درج کئے جا رہے ہیں جن میں ان کی گرفتاریوں کے لئے ٹیمیں قائم کردی گئی ہیں۔