رپورٹ: عمران خان

کراچی: ایف بی آر نے سیگریٹ، کھاد اور چینی کی صنعتوں میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام پر عملدرآمد کی تصدیق اور مانیٹرنگ کے لئے ملک بھر کی مارکیٹوں میں ٹیمیں متحرک کردیں ہیں۔

ملک بھر کے ریجنل ٹیکس دفاتر کی جانب سے یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب گذشتہ روز ایف بی آر ہیڈ کوارٹر اسلام آباد نے فیلڈ فارمیشنز سے کھاد، چینی اور تمباکو کی صنعت پر ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم کے تحت مصنوعات پر ٹیکس مہر کا ڈیٹا طلب کیا۔

اس ضمن میں کراچی میں بھی سرگرمیاں دیکھیں گئیں جب گذشتہ روز چیف کمشنر حیدر دھاریجو اور کمشنر رفیق میمن کی ہدایت پر ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس آفس I کے زون II کی ٹیموں نے ڈیفنس اور کلفٹن مارکیٹس کا دورہ کیا تاکہ سگریٹ کے پیکٹوں اور چینی کے تھیلوں پر ٹریک اینڈ ٹریس سٹیمپ کی جانچ اور تصدیق کی جا سکے۔

ایف بی آر کی ٹیموں کے پاس اسکینینگ ڈیوائسیں موجود تھیں، جن کے ذریعے ان اشیاء کے پیکٹس پر موجود ٹریک اینڈ ٹریس کی مہروں کو اسکین کرکے ان کی تصدیق کی گئی۔

ذرائع کے بقول مارکیٹوں اور دکانوں پر ان ہنگامی کارروائیوں کا مقصد یہ ہے کہ دیکھا جاسکے کہ سیگریٹ، چینی اور کھاد کی صنعتوں کی کمپنیاں ٹریک اینڈ ٹریس نظام پر عمل درآمد کر رہی ہیں یا اب بھی ٹیکس چوری کے لئے کچھ پروڈکشن آف دی بک فروخت کی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس مانیٹرنگ میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام پر عمل درآمد نہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف ثبوت سامنے آنے پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ جبکہ مانیٹرنگ کا یہ سلسلہ مستقل بنیادوں پر جاری رہے گا۔

ان پانچ صنعتوں میں ٹیکس چوری سے روکنے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نصب کیا جانا تھا۔ اور اس کیلئے آئی آر ای این سکواڈ تعینات کئے گئے۔ تاہم ایف بی آر کی آئی آر این ای ٹیمیں ٹیکس مہروں کی انفورسمنٹ میں اب تک ناکام رہی ہیں۔

چار روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے غیر فعال ہونے پر پانج رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی۔

یہ کمیٹی سابق سیکرٹری خزانہ طارق باجوہ کی زیر سربراہی قائم کی گئی ہے ، کمیٹی کے دیگر ممبران میں سی ای او پاکستان سنگل ونڈ، سی ای او نیشنل آئی ٹی بورڈ، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت قانون اور ممبر ٹیکنالوجی سی ڈی اے شامل ہیں۔

یہ تحقیقاتی کمیٹی ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے مکمل اطلاق میں ناکامی کی وجوہات تلاش کرے گی۔

پس منظر کے مطابق آئی ایم ایف نے شکایت کی تھی کہ ایف بی آر گزشتہ دو سالوں میں چار شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا اطلاق نہیں کر سکا۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو بڑی ٹیکس چوری روکنے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مکمل اطلاق کا مطالبہ کیا ہے۔

فیلڈ فارمیشنز سے ابتدائی ڈیٹا ملنے کے بعد سابق سیکرٹری طارق باجوہ کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیٹی نے رواں ہفتے اپنی رپورٹ وزیراعظم کو جمع کرانی ہے۔