انڈس گزٹ رپورٹ

کراچی: پاکستان میں غیرقانونی افغان باشندوں کے نام پر بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔

ہندوستان کے اخبار دی ہندو نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی تصدیق کئے بغیر خبر شائع کر دی۔کراچی کے علاقے طارق روڈ پر مقامی تاجروں کے گوداموں میں اسمگلنگ کے سامان کی موجودگی کی اطلاع پر کسٹمز کے رینجرز اور پولیس کے ساتھ کئے گئے آپریشن کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی کی وڈیو کو بھارتی میڈیا نے پروپیگنڈہ کے لئے استعمال کیا۔

بھارتی اخبار دی ہندو کی جانب سے وڈیو میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور ان کی گاڑیوں پر ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کرنے والے مقامی دکانداروں کو پاکستان میں رہنے والے افغان قرار دے کر لمبی چوڑی نیوز اسٹوری بنا ڈالی۔

بھارتی اخبار نے اپنے پروپیگنڈہ کو آگے بڑھاتے ہوئے لکھا کہ یہ وڈیو اس منظر کی ہے جب کراچی کے علاقے طارق روڈ پر پاکستان میں رہنے اور کاروبار کرنے والے افغان باشندوں نے بھاری تعداد میں جمع ہوکر کسٹمز، رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر لاٹھیاں اور پتھر برسا کر انہیں بھاگنے پر مجبور کردیا۔

تاہم اس معاملے میں حقیقت یہ ہے کہ یہ وڈیو اس وقت کی ہے جب گزشتہ ہفتے کسٹمز کی ٹیم نے مقامی دکانداروں کی جانب سے اسمگلنگ کے سامان کی خریداری اور ڈمپنگ کہ اطلاع پر برآمدگی کے لئے طارق روڈ پر رینجرز اور پولیس نفری کے ساتھ آپریشن کیا تاہم مقامی تاجروں نے مزاحمت کرتے ہوئے ٹیموں اور ان کی گاڑیوں پر پتھرائو کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی۔

اس واقعہ پر بعد ازاں کسٹمز کی جانب سے فیروز آباد تھانے میں 170 مشتعل افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کروایا۔

ذرائع کے مطابق اس واقعہ کے بعد مقامی سطح پر بعض شہریوں کی جانب سے اس وڈیو کو سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو افغان مہاجرین ظاہر کرکے وائرل کیا۔ اسی وڈیو کو بھارتی اخبار نے بغیر تصدیق کے پروپیگنڈہ آگے بڑھانے کے لئے استعمال کیا۔