موبائل سے آن لائن قرضہ لینے والے شہری مسعود کی خودکشی کے بعد اس کی اہلیہ کا بیان بھی سامنے آگیا ہے ۔جبکہ دو بچوں کے باپ محمد مسعود نے مبینہ طور پر خودکشی کرنے سے قبل اپنی بیوی کے نام آخری پیغام میں کہا تھا کہ اس نے بہت سے لوگوں کے پیسے دینے ہیں جس میں سود کی رقم بھی شامل ہے اور وہ بہت پریشان ہے ۔
پیغام میں مسعود نے مایوسی کے عالم میں اہلیہکو دئے گئے پیغام میں مزید کہا کہ وہ نہ تو بیوی کے قابل ہے اور نہ ہی بچوں کے قابل ہے ۔جبکہ شوہر کی خودکشی کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں ان کی بیوہ نے بتایا کہ محمد مسعود نے گھر کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے آن لائن لون ایپس سے قرض لیا تھا جس کی واپسی کے لیے ان کمپنیوں کے نمائندے بلیک میل کر رہے تھے ۔جس میں وہ اس کا نجی ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے۔
واضح رہے کہ محمد مسعود کے بھائی کا کہنا تھا کہ انہیں گزشتہ پیر کو اطلاع ملی کہ ان کے بھائی نے اپنے گھر کے سٹور روم میں پھندا ڈال کر خودکشی کی۔متوفی کے بھائی کے مطابق بے روزگاری سے متاثرہ مسعود نے ابتدائی طور پر ایک آن لائن لون ایپ سے 22 ہزار روپے قرض لیا تھا جو بروقت ادائیگی نہ کیے جانے پر بڑھتا چلا گیا اور انھوں نے مسلسل دباو¿ میں رہنے کے باعث اپنی زندگی ختم کر لی۔جبکہ مسعود کی بیوہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں مزید کہا گیا کہ ان کے شوہر قرض کے دلدل میں پھنستے گئے اور ذہنی اذیت کا شکار ہوگئے تھے۔
بیوہ کے مطابق پنے آخری پیغام میں مسعود نے کہا کہ اس کے پاس اور کوئی آپشن نہیں تھا اس لئے معاف کر دینا۔اسی آڈیو میں مسعود نے بیوی سے کہا کہ اسی لئے وہ مکان بیچنے کا کہہ رہا تھا تاہم بیوی نے منع کردیا تھا ۔ محمد مسعود کی بیوہ کا کہنا ہے کہ چھ ماہ قبل ان کے شوہر کی نوکری ختم ہوگئی تھی۔ مسعود نے گھریلو اخراجات کی ادائیگی کے لیے شروع میں ایک آن لائن لون ایپ سے صرف 13 ہزار روپے کا قرض لیا تھا۔لیکن ایک ہفتے بعد آن لائن کمپنی نے تنگ کرنا شروع کر دیا اور رقم سود کے ساتھ 50 ہزار تک بڑھا دی۔
جس کے بعد مسعود نے ایک آن لائن کمپنی کا قرض چکانے کے لیے ایک دوسری آن لائن کمپنی سے 22 ہزار روپے لون لیا۔بیوہ کے مطابق آن لائن کمپنیوں کے نمائندوں نے بلیک میل کرنا شروع کر دیا اور دھمکیاں دیں۔ آن لائن کمپنیوں نے موبائل سے ذاتی ڈیٹا لیک کرنے کی بھی دھمکی دی۔بیوہ کے مطابق اس کے شوہر لون کے اوپر مسلسل رقم ادا کرتے رہے۔
پریشانی میں ہم نے آن لائن کمپنیوں کا قرض اتارنے کے لیے لوگوں سے قرض لیااور وہ قرض کی دلدل میں پھنستے گئے اورذہنی اذیت کا شکار ہوگئےجس پر دلبرداشتہ ہو کر گلے میں پھندا لگا کر خود کشی کرلی۔بیوہ کا کہنا تھا کہ ان کے دو بچے ہیںاور ان آن لائن کمپنیوں سے اس کے شوہر کا حساب لیا جائے۔