انڈس گزٹ رپورٹ
کراچی: کسٹمز انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا ہنجرا کی سربراہی میں کسٹمز انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹس کی جانب سے حالیہ عرصہ کے دوران انسداد اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی گئی ہے۔ اس دوران نہ صرف کروڑوں روپے مالیت کا سامان ضبط کیا گیا ہے بلکہ اسمگلنگ میں ملوث کمپنی مالکان، تاجروں، اسمگلروں سے قومی خزانے کو پہنچائے گئے نقصان کی ریکوری کے لئے ان کے اثاثے ضبط کرنے کے لئے اینٹی منی لانڈرنگ کے کیس بھی بنائے جارہے ہیں۔
ملنے والی معلومات کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیمیں اسمگلنگ اور ٹیکس چوری سے نمٹنے میں نمایاں پیش رفت کر رہی ہے۔
حال ہی میں کسٹمز انٹیلی جنس کراچی کی جانب سے انسداد اسمگلنگ کی ایک بڑی کارروائی پر کریک ڈاؤن کیا گیا جس میں 200 ملین روپے سے زائد کا سامان ضبط کیا گیا۔
مزید برآں کسٹمز انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹس کی جانبسے ضبط شدہ سامان خاص طور پر خطرناک اشیاء کو ڈسٹرکشن کی کارروائیوں میں تلف کیا جارہا ہے۔
ڈی جی علی رضا ہنجرا کی قیادت میں تنظیم نے ٹیکس چوری کے مقدمات کو منی لانڈرنگ سے متعلق کیسز سے الگ کرنے کے لیے ایک عمل بھی شروع کیا ہے۔ جس سے نفاذ اور قانونی چارہ جوئی کے لیے مزید اہم طریقہ کار کو یقینی بنایا گیا ہے۔
اس اقدام نے ممکنہ طور پر کسٹمز انٹیلی جنس کی بہتر کارکردگی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ ہنجرا کی قیادت پر کچھ تنقید ان افراد کی طرف سے ہو سکتی ہے جنہیں ان کے خلاف مختلف شکایات کی وجہ سے کسٹمز انٹیلی جنس سے ہٹا دیا گیا ہے۔
تاہم، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ تنظیم ان کی قیادت میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
ہنجرا کی قیادت میں کچھ قابل ذکر کامیابیوں میں شامل ہیں۔
ریکارڈ ضبطی: کسٹمز انٹیلی جنس نے ضبطی میں ریکارڈ کارکردگی حاصل کی ہے، جس میں اسمگل شدہ سامان کی نمایاں برآمدات ہوئی ہیں۔
بہتر تحقیقات: تنظیم مالی تحقیقات کر رہی ہے اور ٹیکس سے متعلق معاملات پر معلومات اکٹھی کر رہی ہے۔
بہتر تعاون: کسٹمز انٹیلی جنس اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں، جیسے کہ سندھ رینجرز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
یہ کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ ہنجرا کی قیادت میں کسٹمز انٹیلی جنس واقعی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔