رپورٹ: عمران خان
کراچی: 5 مئی 2025

نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے کراچی کی ایک کمپنی کے ساتھ 29 کروڑ روپے کے بڑے مالی فراڈ میں ملوث مرکزی ملزم کو ملتان سے گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم بین الاقوامی فراڈ نیٹ ورک کا پاکستان میں سرغنہ تصور کیا جا رہا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (FIA) کے ذرائع کے مطابق، ملزم ایک جعلی بین الاقوامی فوڈ چین منصوبے کے تحت بڑے پیمانے پر مالی دھوکہ دہی میں ملوث رہا، جس میں ایک معروف قطری شخصیت کے نام کا سہارا لے کر سرمایہ کاروں کو دھوکہ دیا گیا۔ اس منصوبے کے ذریعے نہ صرف مقامی کمپنیوں کو نقصان پہنچایا گیا بلکہ پاکستان کی ساکھ کو بھی بین الاقوامی سطح پر دھچکا لگا۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کے بھائی اور بھتیجے، جو مبینہ طور پر بیرون ملک مقیم ہیں، اس نیٹ ورک کے دیگر بڑے کرداروں میں شامل ہیں اور متعدد فراڈ کے معاملات میں اس کے ساتھ شریک ہیں۔ یہ کیس 2023 میں اُس وقت درج کیا گیا جب متاثرہ کمپنی نے بھاری مالی نقصان کی شکایت درج کرائی۔

دوسری جانب، پچھلے ماہ کراچی کے ریجنل ٹیکس آفس (RTO-One) نے 4 ارب 20 کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ملزم بلال امام کو گرفتار کیا۔ بلال امام پر مختلف ٹیکس اداروں کے ساتھ 1.9 ارب روپے اور 2.3 ارب روپے کے الگ الگ فراڈز میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔ اس حوالے سے ریجنل ٹیکس آفس اور لارچ ٹیکس پیئرز آفس (LTO) کی جانب سے الگ الگ ایف آئی آرز درج کی گئی تھیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے مطابق، بلال امام گزشتہ 18 ماہ سے ان کی نگرانی میں تھا۔ گرفتاری کے بعد اسے اسپیشل کورٹ برائے کسٹمز، ٹیکسیشن و اینٹی اسمگلنگ میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے اسے چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر FIA کے حوالے کر دیا۔

یہ گرفتاریاں ملک میں بڑھتے ہوئے منظم مالیاتی جرائم اور بین الاقوامی نیٹ ورکس کی موجودگی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہیں۔ حکام نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ تمام ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور اقتصادی جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔