ایف آئی اے نے ڈائریکٹر جنرل محسن بٹ کی ہدایت پر یونان کشتی حادثے میں ملوث لیبیا، ترکی اور یورپی ممالک میں روپوش انسانی اسمگلروں کے پاکستان میں موجو اثاثے ضبط کرنے کے لئے اینٹی منی لانڈرنگ کی کارروائی شروع کردی۔ جس میں ملزمان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈز بلیک لسٹ کرنے اور ان کے بینک اکاؤنٹ بلاک کرنے کی کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق یونان کے ایتھنز میں موجود پاکستانی سفارتخانے میں تعینات ایف آئی اے لنک آفس کے کونسلر صفی اللہ جوکھیو اور بچ جانے والے پاکستانی متاثرین سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں پاکستان اور بیرون ملک موجود انسانی اسمگلروں کے خلاف ایف آئی اے لاہور زون اور فیصل آباد زون کے تحت اب تک 149 مقدمات اور 5 انکوائریاں درج کر لی ہیں۔ جبکہ 41 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق ملوث ملزمان کے خلاف ہلاک ہونے والے شہریوں کے خاندانوں سے معلومات حاصل کرنے کے لئے ایف آئی اے کی خصوصی تحقیقاتی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

اب تک کی تفتیش کے مطابق 300 سے زائد پاکستانی متاثرین میں سے 90 فیصد کا تعلق پنجاب کے علاقوں گجرات، گوجرانوالہ اور آزاد کشمیر سے ہے جن سے انسانی اسمگلروں کے ان علاقوں میں سرگرم ایجنٹوں نے 25 سے35 لاکھ فی شہری لے کر انہیں ویزوں پر لیبیا منتقل کرکے اٹلی پہنچانے کا جھانسہ دیا تھا۔

تفتیش میں جو 41 ملزمان گرفتار کئے گئے ہیں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ایجنٹ ہیں جبکہ اصل سرغنے ان کے رشتے داروں اور دوستوں کی صورت میں لیبیا، ترکی، یونان، اٹلی اور دیگر یورپی ممالک میں موجود ہیں جو کہ ویزوں کا بندوبست کرنے کے ساتھ ہی غیرقانونی طور پر بحیرہ روم سے یورپ منتقل کرنے کے لئے کشتیوں کا بندوبست کرتے ہیں۔

ایسے سینکڑوں بیرون ملک سرگرم ملزمان کا آبائی تعلق گجرات، گوجرانوالہ، آزاد کشمیر، منڈی بہاؤالدین، سرائے عالمگیر، فیصل آباد، سرگودھا، پسرور، قصور اور جہلم سمیت پنجاب کے انہی علاقوں سے ہے۔ ایف آئی اے نے انسانی ملزمان کے آبائی اثاثوں اور قریبی عزیزوں کے کوائف جمع کر لئے ہیں اور اگر متعلقہ ایف آئی اے افسران نے ملی بھگت اور کرپشن سے کام نہ لیا تو بیرون ملک ان سرغنو کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا کر مستقبل میں اس انسانیت دشمن کام سے روکا جا سکتا ہے۔

تفتیش کے مطابق پاکستان میں جھانسا دینے والے اپنا کمیشن رکھ کر لاکھوں روپے بیرون ملک موجود اسمگلروں کو حوالہ ہنڈی سے بھجواتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب ملک اور بیرون ملک موجود انسانی اسمگلروں کے آبائی علاقوں میں بنائے گئے اثاثے بشمول مکانات، زمینیں، گاڑیاں اور بینک اکاؤنٹ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت منجمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مذکورہ تفتیش پر ایف آئی اے لاہور زون اور فیصل آباد زون کے ڈائریکٹرز سرفراز ورک اور رائے اعجاز احمد نے ڈائریکٹر جنرل کو اس وقت بریفنگ دی جب منگل کے روز ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ رانا عبدالجبار کے ساتھ ایف آئی اے لاہور زون پہنچے۔

ڈی جی ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے میں ملوث ملزمان کو فورا گرفتار کرنے کے لئے مزید ٹیمیں تشکیل دینے کا حکم جاری کیا۔ ڈی جی نے ہدایت دی کہ چھاپہ مار ٹیمیں انسانی سمگلرز کی گرفتاری کے لئے لواحقین سے مسلسل رابطے میں رہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے میں ملوث ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا حکم جاری کیا۔ کشتی حادثے میں ملوث ایجنٹوں کے شناختی کارڈ اور بنگ اکاونٹس فوری بلاک کئے جائیں۔ تاکہ ملک میں موجود ملزمان بیرون ملک فرار نہ ہوسکیں اور بیرون ملک سرگرم ملزمان کو بھاری مالی نقصان پہنچا کر ازالہ کیا جائے۔

ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلروں کے پاسپورٹ بلیک لسٹ کئے جائیں جبکہ ایف آئی اے ملک کے تمام ائر پورٹس پر تعینات افسران ملوث ایجنٹوں کے گرفتاری کے لئے کڑی نگرانی کریں۔ ائر پورٹ انچار جز اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی ایجنٹ بیرون ملک فرار نہ ہو پائے۔