عمران خان

کراچی: اسمگلنگ تحقیقات میں ایف آئی اے نے شہر کی معروف سوئٹ سپاری برانڈز بنانے والی 10 چھالیہ کمپنیوں کو سامان سمیت سیل کردیا۔

ایف آئی اے کی ٹیموں کی جانب سے جن سوئٹ سپاری کمپنیوں کی چھالیہ فیکٹریوں کو ان کے گوداموں میں موجود درجنوں ٹن چھالیہ، مشینوں، پیکنگ میٹیریل سمیت سیل کیا گیا۔ ان میں بمبئی سوئٹ سپاری، تارا سوئٹ سپاری، رجنی سوئٹ سپاری، سنی سوئٹ سپاری، کرن سوئٹ سپاری، نگینہ سوئٹ سپاری، پیپسی سوئٹ سپاری، سیون اپ سوئٹ سپاری، صنم گولڈ سوئٹ سپاری اور دیگر شامل ہیں۔

مذکورہ چھالیہ فیکٹریوں کے مالکان کو اسمگلنگ کا مضر صحت چھالیہ استعمال کرنے کی تحقیقات میں گزشتہ ماہ ایف آئی اے کی ٹیم نے شامل تفتیش کرکے ریکارڈ کے ساتھ طلبی کے نوٹس دئیے تھے تاہم فیکٹریوں کے مالکان پیش ہونے کے بجائے منظر عام سے غائب ہوگئے تھے جس کے اب فیکٹریوں کو سیل کیا گیا ہے۔

اسمگلنگ اسکینڈل پرایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی کی جانب سے درج مقدمہ الزام نمبر 19/2023میں سنی ٹریڈر کمپنی کے مالک نعمان میمن کے بھائی عمران یوسف نورانی کو بلوچستان کے راستے کراچی میں چھالیہ اسمگلنگ کے مرکزی کرداروں میں نامزد کیا گیا۔اس کے چالان کے مطابق سنی چھالیہ کی فیکٹری سنی ٹریڈرز کے مالک نعمان میمن عرف نعمان ڈان کے بھائی عمران یوسف نورانی اپنی فیکٹری کے علاوہ سوئٹ سپاری بنانے والی ایک درجن فیکٹریوں بشمول نگینہ سوئٹ سپاری چھالیہ کرن فوڈ، سنی سوئٹ سپاری چھالیہ سنی ٹریڈرز،تارا سوئٹ سپاری چھالیہ ،ٹیسٹی سوئٹ سپاری چھالیہ،بمبئی سوئٹ سپاری چھالیہ حسین آباد، رجنی سوئٹ سپاری چھالیہ غنی چورنگی،عزیز پروڈکٹس ،آنسہ فوڈز،رابعہ اینڈ کو،گولڈن فوڈ وغیرہ کے لئے اسمگل شدہ مضر صحت چھالیہ کی سپلائی کا نیٹ ورک چلانے کے لئے افسران کو رشوت دیتا رہا۔جبکہ عاطف میٹروبمبئی چھالیہ اور رجنی چھالیہ کا علیحدہ نیٹ ورک چلاتا رہا ۔عاطف میٹر چھالیہ ،بمبئی چھالیہ اور رجنی چھالیہ کی فیکٹریوں کے لئے اسمگلنگ کی چھالیہ کی سپلائی کی رشوت خود کسٹم اور پولیس افسران کو دیتا رہا.