آن لائن ایپ سے قرضہ لینے والے شہری کی خودکشی کے بعدملک میں آن لائن قرضہ کمپنیوں کو قوانین کا پابند بنانے اور ان کی مانیٹرنگ کے ساتھ صارفین کے لئے نئے قواعد و ضوابط جاری کردئے گئے ہیں ۔تاہم ان میں متعلقہ وفاقی ادارے نے آن لائن قرضہ دینے والی ایپس کی غیر معمولی شرح سود پر شہریوں سے کئی گنا زائد اضافی رقوم کی وصولی کو قانونی کور فراہم کردیا ۔
واضح رہے کہ اس وقت ملک میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی ایپس میں گولڈ لیون فنانشل سروسز پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی کی (اسمارٹ قرضہ)ایپ ،جینگل کریڈ ڈیجیٹل فنانس پرائیویٹ لمیٹڈ کی (پیسہ یار)ایپ ،مائیکو کریڈ فنانشل سروس پرائیویٹ لمیٹڈ کی (ادھار پیسہ)ایپ ،ہمراہ فنانشل سرو س لمیٹیڈ کی (ضرورت کیش)ایپ،سیڈ کریڈ فنانشل سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کی (بروقت ایپ)،ابھی پرائیویٹ لمیٹڈ کی (ابھی)لون ایپ ،کیشیو فنانشل سروسز کی (معاون)لون ایپ ،سرمایہ مائیکرو فنانس کی ( ایزی لون)ایپ اور تیز فنانشل سروسز کی لون ایپ شامل ہیں۔
گزشتہ روز سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان کے سرکولرکے مطابق رجسٹرڈ اور لائسنس یافتہ قرضہ ایپس کے مالکان چونکہ کم وقت میں آسان شرائط پر مختصر مدت کے لئے قرضہ کی سہولت دے رہے ہیں۔ اس لئے انہوں نے اس سروس کے عوض شرح سود غیر معمولی رکھی ہوئی ہے اس لئے شہری صرف ضرورت کے لئے قرضہ لیں اور مقررہ مدت میں قرضہ واپس کردیں بصورت دیگر ان کے قرضہ کی اصل رقم مختصر مدت میں غیر معمولی شرح سود کی وجہ سے کئی گنا بڑھ سکتی ہے ۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ای سی پی کی درخواست پر گوگل پلے اسٹور نے غیر قانونی طور پر متحرک غیر رجسٹرڈ 84ایپس کو پلے اسٹور سے ڈیلیٹ کرکے ہٹا دیا ہے اور اب صرف لائسنس یافتہ ایپس کے مالکان ہی نان فنانشل کمپنیز ایکٹ کے تحت ایس ای سی پی سے لائسنس لے کر مالیاتی کمپنیوں کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں ۔ان کے لئے جاری نئے قواعد و ضابط کے مطابق شہری ان ایپس سے ایک وقت میں ایک ایپ سے 25ہزار قرض لے سکتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ ایک وقت میں تین مختلف ایپس سے 75ہزار قرض لے سکتے ہیں ۔
ان کے کوائف آڈٹ کے ذریعے ادارے کے پاس ہونگے اور ان کو مزید قرض نہیں ملے گا جبکہ شہری 90روز کی مدت میں قرض واپس کریں گے ۔مذکورہ ایپس شہریوں کے نجی ڈیٹا تک رسائی نہیں رکھی گی ۔قرض کی واپسی کے لئے تحریری پیغامات ارسال کریں گی۔ جبکہ ان کے شہریوں کے ڈیٹا کے لین دین کے حوالے سے آڈٹ رجسٹرڈ اور مستند کمپنیوں سے کروائے جائیں گے جس کے بعد ہی انہیں این او سیز اور اجازت نامے ملیں گے ۔مذکورہ نوٹیفکیشن کے بعد جاری تفصیلات میں ایس ای سی پی کی جانب سے بتایا گیا کہ ایس ای سی پی کے ڈیجیٹل لون انہیں کے صارفین کے تحفظ کے لئے مزید اقدامات میں سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے انٹرنیٹ پر دستیاب ایس ای سی پی کے لائسنس یافتہ لون ایپ کے صارفین کے تحفظ کے لئے ایک صارف کے لئے ایپ سے قرض حاصل کرنے کی زیادہ سے زیاد و حد مقرر کر دی ہے۔
اس سرکولر کے مطابق ایک صارف منظور شدہ ایپ سے ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 25,000 روپے تک کا قرض حاصل کر سکتا ہے جبکہ صارف کا مجموعی طور پر تمام لون ایپ سے حاصل کردہ قرض 75,000 روپے سے زائد نہیں ہو سکتا۔ اس کے علاوہ قرض کی زیادہ سے زیادہ مدت 90 دن سے زائد نہیں ہو سکتی۔ صارفین کے لئے قرض کی حدود متعین کرنے کا مقصد قرض فراہم کرنے والی کمپنیوں اور قرض حاصل کرنے کے خواہشمند صارفین کے ذمہ دارانہ ریوں کو فراغ دینا ہے۔
مزید یہ کہ آن لائن قرضہ ایپس کی انتظامیہ اپنے صارفین کو قرض پر شرح سود، فیس کی مد میں دیگر چار جز و غیرہ کے متعلق اسی وقت واضح معلومات دینے کی پابند ہونگی جب وہ ایپ کھولیں۔ اس میں صارفین کو قرض کی رقم، اس پر ادائیگی کی اقساط، متعلقہ فیس چارجزاور ان کا حساب کتاب کرنے کے لئے ایک ڈیجیٹل کیلکولیٹر بھی دستیاب ہوگا جہاں وہ ورض لینے سے پہلے اپنا حساب لگا سکیں کہ انہیں مقررہ مفت میں کتنی ادائیگی کرنے ہوگی۔ ۔جبکہ صارفین کے موبائل فونز میں موجود ان کی نجی اور حساس معلومات کی سائبر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے لائسنس یافتہ کمپنیوں کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹہ ( پی ٹی اے) سے منظور شدہ سائبر سیکیورٹی آڈٹ فرم سے سر ٹیفکیٹ حاصل کریں۔ ایس ای سی پی سے لائسنس یافتہ بہت ہی نان بنکنگ فنانس کمپنیاں چھوٹے قرض فراہم کرتی ہیں۔
ان کمپنیوں کی فہرست ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ ایس ای سی پی نے قرض حاصل کرنے والے صارفین کے لیے پہلے ہی قرض دینے والی کمپنیوں کے لیے شرائط اور سخت ریگولیشنز متعارف کروارکھے ہیں۔ کمپنیوں کے لئے لازمی ہے کہ صارفین کو قرض لینے کی فیس قرض کی مدت اور قسطوں اور چارجز کے متعلق واضح اور صاف معلومات فراہم کریں۔ جبکہ کمپنیاں صارفین کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کر سکتیں۔ غیر منظور شدہ اور غیر قانونی ایپس کے خاتمہ کے لئے ایس ای سی پی کی سفارش پر گوگل نے 31 مئی 2023 سے پاکستان میں اپنے پلے اسٹور سے 84 غیر قانونی قرض دینے والی کمپنیوں کی ایپس کو ہٹا دیا ہے ۔