رپورٹ عمران خان
کراچی:کسٹمز انٹیلی جنس نے ایئر پورٹس سے آئی فون کی اسمگلنگ کے ذریعے ملک کو ماہانہ لاکھوں ڈالرز کے زر مبادلہ اور کروڑوں روپے کے ڈیوٹی اور ٹیکس کا نقصان پہنچانے والے ملک کے ایک بڑے منظم نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا۔
تحقیقات میں کراچی ایئر پورٹ سے کروڑوں روپے مالیت کے آئی فون اسمگل کرنے کی حالیہ وارداتوں کے اسکینڈل میں بدنام زمانہ کاشف میمن عرف کاشف ڈان کا نیٹ ورک ملوث نکلا ۔
ڈائریکٹوریٹ آفس کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے کراچی ایئر پورٹ سے پروٹوکول کی آڑ میں گرین چینل سے 13کروڑ روپے مالیت کے 168آئی فون 15کی کھیپ اسمگل کرنے والے 4ملزمان کے خلاف مقدمہ میں بدنام زمانہ کھیپی اسمگلرکاشف میمن عرف کاشف ڈان کے ساتھ یاسین الطاف عرف حسنین،پیر محمد بلوانی اور عرفان ماما کو نامزد کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ حالیہ دنوں میں عمرہ کے مقدس فریضہ کے لئے جانے والے شہریوں کو بھی آئی فون کی اسمگلنگ کے لئے بھی کاشف ڈان کا نیٹ ورک ہی استعمال کرتا رہا ہے ۔جس کے عوض ان کیریئر شہریوں کو ٹکٹ اور خرچے کے پیسے کمیشن کے طور پر ادا کئے جاتے ہیں ۔
کسٹمز انٹیلی جنس نے تحقیقات میں فون اسمگل کرکے لانے والے گرفتار ملزمان کیریئرز کو ادا کئے جانے والے اخراجات کے پیسوں کی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ ثبوت کے طور پر حاصل کرلیا ہے ۔
ان شواہد سے انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ پیسے جن کا رندوں نے نجی بینکوں کی موبائل ایپس سے آن لائن شہریوں کو بھیجئے وہ کارندے کاشف ڈان اور اس کے نیٹ ورک کے دیگر کھیپیوں سے رابطے میں ہیں ۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز کسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیم نے ڈائریکٹر انجینئر حبیب کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر انعام اللہ وزیر کی نگرانی میں جناح انتر نیشنل ایئر پورٹ سے پروٹوکول کی آڑ میں شارجہ سے آنے والی ایئر عربیہ کی پرواز سے آنے والے4مسافروں صابر علی ،شاہین پٹیل،اویس بن عماراور علی خان کو اس وقت گرفتار کرکے ان سے 13کروڑ روپے مالیت کے 168آئی فون 15بر آمد کئے جب وہ کسٹمز اور دیگر کاﺅنٹر سے سامان کلیئر کروا کر کامیابی سے لاﺅنج سے باہر نکل رہے تھے ۔
مذکورہ ملزمان کو حراست میں لے کر کسٹمز انٹیلی جنس کے آفس منتقل کیا گیا جہاں سے ان سے ابتدائی تفتیش کے بعد مقدمہ درج کرلیا گیا ۔اس مقدمہ میں کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے کراچی کے بدنام زمانہ کھیپی ڈان کاشف میمن کبیر میمن،عرف حاجی بھائی ڈان عرف چھوٹا میمن کو اس پورے اسمگلروں کے نیٹ ورک کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر نامزد کیا گیا ۔
کاشف میمن عرف کاشف ڈان کے ساتھ ہی اس کے قریبی ساتھی اسمگلر کھیپیو ں یاسین الطاف عرف حسنین،پیر محمد بلوانی اور عرفان ماما کو بھی نامزد کرکے تفتیش کا آغاز کیا گیا۔کسٹمز ذرائع کے بقول حالیہ دنوں میں یہ نیٹ ورک کراچی ایئر پورٹ پر سختی کے باجودکراچی ایئر پورٹ کلکٹریٹ کی بعض کالی بھیڑوں ،مخصوص پولیس اہلکاروں کے ساتھ سیٹنگ بنا کر سرگرم ہوا۔
جس کے بعد اس نیٹ ورک نے اب تک ایک درجن سے زائدآئی فون 15کی کھیپیں کامیابی سے کلیئر کروائیں ،حالیہ دنوں میں عمرہ سے آنے والے زائرین سے بھی کروڑوں روپے مالیت کے آئی فون بر آمد ہوئے ۔کسٹمز انٹیلی جنس کی کارروائی کے اگلے ہی روز یعنی ہفتہ کے دن دبئی سے آنے والے ایک اور مسافر سے پونے چار کروڑ روپے مالیت کے آئی فون بر آمد ہوئے جوکہ یہ شخص معذور بن کر وہیل چیئر پر بیٹھ کر گرین چینل سے نکالنے کی کوشش کر رہا تھا تاہم جب اس کی تلاشی لی گئی تو اس کی کمر سے بندھے فون بر آمد ہوگئے ۔
تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ کاشف ڈان دبئی اور کراچی آتا جاتا رہتا ہے۔اسی طرح سے دیگر ساتھی بھی کراچی اور دبئی کے چکر لگاتے رہتے ہیں ۔اس وقت کراچی کی موبائل مارکیٹ میں دکانداروں کو آئی فون 15کی سب سے بڑی سپلائی کاشف ڈان کا گروپ ہی دے رہا ہے جس کے نتیجے میں یہ نیٹ ورک ملک سے لاکھوں ڈالرز کی اسمگلنگ کا باعث بھی بن رہا ہے ۔
کسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیم نے اس بار اس پورے نیٹ ورک کے خلاف حتمی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جس میں ان کی تصاوری اور وڈیوز کے ذریعے ان کے کراچی ایئر پورٹ سے آنے اور جانے کا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے جس میں ان کے سہولت کاروں کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے۔
جبکہ ان ملزمان کو ایئر پورٹ سے گرفتار کرنے کے لئے ان کے پاسپورت اور شناکتی کارڈز کا ڈیتا امیگریشن پر دے دیا گیا ہے ۔اسی طرح سے ان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈز کو بلاک کرنے کی کارروائی بھی کی جا رہی ہے تاکہ ان کی گرفتاریاں یقینی بنائی جاسکیں ۔