رپورٹ: عمران خان
اسلام آباد: کسٹمز انٹیلی جنس کو بڑے اسٹنگ آپریشنز ( خفیہ کارروائیوں ) کا ٹاسک دے کر عمومی انسداد اسمگلنگ کی کارروائیوں کا اختیار واپس لے لیا گیا۔
ابتدائی طور پر کسٹمز انٹیلی جنس کے راولپنڈی، گوادر، ملتان اور حیدراباد کے ڈائریکٹوریٹ بند کردیئے گئے۔ ایف بی آر کے تحت کسٹمز اصلاحات کے سلسلے میں کسٹمز انٹیلی جنس کے ملک بھر میں موجود مسروقہ سامان کے گودام کسٹمز انفورسمنٹ کے سپرد کردیئے گئے۔
انڈس گزٹ کو موصول ہونے والے مراسلے کے مطابق ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں چیئرمین ایف بی آر کی صدارت میں آج ہونے والی میٹنگ کے بعد دو صفحات پر مشتمل مراسلہ ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس کے لئے جاری کیا گیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر اصلاحات کے سلسلے میں وزیراعظم پاکستان کی منظوری کے ساتھ ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس سے انسداد اسمگلنگ کی کارروائیوں کا اختیار لے لیا گیا۔ فیصلے کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کے اسٹرکچر میں تبدیلی کر دی ہے۔
نئے اسٹرکچر کے بعد روالپنڈی، ملتان، حیدراباد اور گوادر میں ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کے دفاتر کو بند کر دیا گیا ہے۔
مراسلے کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس سے بڑے خفیہ آپریشن ( اسٹنگ آپریشنز ) کا کام لیا جائے گا جس کی ہر کارروائی کے لئے خفیہ معلومات کی نوعیت ممبر کسٹمز کو دے کر منظوری لی جائے گی۔ ان اسٹنگ آپریشنز کی کارروائیوں کے قواعد و ضوابط تیار کئے جا رہے ہیں اور جلد ہی اس حوالے سے تفصیلی ایس آر او جاری کردیا جائے گا۔
ایف بی آر نے ایک خط کے زریعے ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کو آگاہ کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس کے افسران کسی بھی کنسائمنٹ کو ویبوک میں بلاک یا ڈی بلاک نہیں کرسکیں گے۔
ذرائع کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس کے انفر انتظامی ڈھانچے کی تبدیلی سے آنے والے دنوں کسٹمز انٹیلی جنس میں نفری اور وسائل کو بھی محدود کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کو موجودہ وقت کے مطابق اہم ٹاسک دیا جارہا ہے۔ اس میں یہ شعبہ انسداد اسمگلنگ کی کارروائیوں کے بجائے کسٹمز میں موجود کالی بھیڑوں کی مانیٹرنگ اور اینٹی کرپشن کی کارروائیوں پر توجہ دے گا۔
مراسلے میں جاری ہدایات میں ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس سے اگلے ہفتوں میں کسٹمز انٹیلی جنس کے گوداموں، دفاتر، عملے کی تعداد اور تمام متعلقہ تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گوداموں میں موجود مسروقہ سامان کے علاوہ ملک بھر میں کسٹمز انٹیلی جنس کے مقدمات اور انکوائریوں کی تفصیلات بھی مانگ لی گئی ہیں۔