رپورٹ: عمران خان
کراچی: ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس کراچی کی جانب سے بر آمدات سے جڑی ان جعلی کمپنی مالکان کے خلاف وسیع پیمانے پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں ۔جوکہ ایس آر او492کے تحت بر آمدات کے نام پر بھاری ٹیکس چھوٹ پر اربوں روپے کا خام مال منگواتے ہیں۔ تاہم اس سامان سے ایکسپورٹ میٹریل مصنوعات بناکر بر آمد نہیں کرر ہے ۔بلکہ یہ کمپنی مالکان اس ایکسپورٹ فیسلی ٹیشن اسکیم جا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اربوں روپے کا یہ سامان مقامی مارکیٹوں میں کمرشل نرخوں پر فروخت کرکے بھاری ناجائز منافع بٹورنے میں مصروف ہیں ۔جس کے نتیجے میںقومی خزانے کو ایک جانب در آمدات پر اربوں روپے کے ٹیکس سے محروم کیا جا رہا ہے اور دوسری جانب زر مبادلہ کی مد میں بھاری نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
معلومات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس کراچی میں ڈائریکٹر انجینیئر حبیب کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈائریکٹر انعام اللہ وزیر کی سربراہی میں برآمدات کے نام پر کام کرنے والی ایسی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کے لئے ٹیم قائم کردی گئی ہے۔اس ٹیم کی جانب سے اب تک 12ایسے صنعتی یونٹوں کے مالک کے خلاف 8کیس تیار کرلئے ہیں۔ جن کی کمپنیوں کے تفصیلی آڈٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے 2022اور اس سے قبل بر آمدات کے نام پر33کروڑ روپے سے زائد کا سامان ٹیکس چھوٹ پر در آمد کیا تاہم اس سامان سے مصنوعات تیار کرکے انہیں ایکسپورٹ نہیں کیا گیا۔جس سے قومی خزانے کو ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں 15کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔بلکہ جب ان میں سے کمپنیوں کی جانب سے دئے گئے پتوں پر سروے کیا گیا تو وہاں صنعتی یونٹ موجود ہی نہیں تھے ۔
دستاویزات کے مطابق ان کمپنیوں میں ایس ایم انٹر پرائزکے مالک فرقان پر مصنوعی چمڑے کی در آمد پر 2کروڑ 24لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ۔کانٹی نینٹل ٹریڈرز کے مالک فواد الرحمن خان پرمصنوعی چمڑے کی درآمد پر 2کروڑ 8لاکھ ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ۔اوکیوبا انٹر نیشنل (Ocuba)کے مالک کامران پر پولیسٹر اور ربن رولز کی در آمد پر 42لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ۔کے ایف انٹر پرائززکے مالک محمد فہد قریشی پر مصنوعی چمڑے کی در آمد پر ایک کروڑ 57لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ۔زین انڈسٹریز ،گولڈ لائن اور حسین انٹر پرائززکے مالک سلمان زبیرپرپگمنٹ اور مصنوعی چمڑے کی در آمد پر ایک کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ۔جاوا انڈسٹری، شیخ انٹر پرائزز اور زین برادرز کے مالک ثاقب سعید پرپولیسٹر اور دیگر خام مال کی در آمد پر ایک کروڑ دو لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ۔ٹرپل اے ایسوسی ایٹ کے مالک محمد اکرام پر مصنوعی چمڑے کی درآمد پر 7کروڑ 17لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ۔جبکہ ایم اے ایس انٹر نیشنل کے مالک محمد اصغر پر ربن رولز کی در آمد پر 16لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔