رپورٹ: عمران خان
ملتان :ایف آئی اے نے ملتان ایئر پورٹ سے 32کروڑ روپے مالیت کے سونے کی اسمگلنگ کے سہولت کاروں کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ۔ملتان ایئر پورٹ سے 16کلو سونے کے بسکٹ دبئی اسمگل کرنے والے ملزم تنویر کی نشاندہی پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے گرفتار ملزم سعید احمد نے ایف آئی اے تحقیقات میں اہم معلومات فراہم کردیں ۔
ایف آئی اے ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق 4روز قبل ملتان ایئر پورٹ سے دبئی کی پرواز کے ذریعے 16کلو سونا اسمگل کرنے کی کوشش کرنے واے ملزم تنویر احمد کو عین اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ کسٹمز اور ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کے سکیورٹی کاﺅنٹرز کو کلیئر کرچکا تھا ۔
ذرائع کے بقول چونکہ مسافروں کے پاس موجود ممنوعہ یا مشکوک سامان چیک کرنے اور بر آمد کرنے کی ذمے داری محکمہ کسٹمز ،اے ایس ایف اور اے این ایف کے کاﺅنٹرز پر موجود اہلکاروں کی ہوتی ہے جبکہ ایف آئی اے کے کاﺅنٹرز پر عملہ مسافروں کی سفری دستاویزات کی چھان بین کرنے کا مجاز ہوتا ہے۔اس لئے اگرایف آئی اے کے اہلکار ملزم کو گرفتار نہ کرتے تو وہ پرواز میں سوار ہونے میں تقریباً کامیاب ہوچکا تھا۔
ذرائع کے مطابق یہ نقطہ تحقیقات میں اہم تھا جس میں اس ملزم کو سرکاری اداروں میں موجود کسی کالی بھیڑ سے سہولت کاری ملنے کا قومی امکان موجود تھا ۔ورنہ ملزم کے لئے16کلو سونے جیسی مقدار کو چھپا کر کسٹمز ،اے ایس ایف یا اے این ایف کے کاﺅنٹرز سے کلیئر ہونا مشکل تھا ۔
اسی نقطے پر کی جانے والی تحقیقات کے نتیجے میں ملزم تنویر سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں ایف آئی اے کی ٹیم ملتان ایئر پورٹ پر تعینات سول ایوی ایشن کے ملازم سعید احمد کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ۔جس سے تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملزم سول ایویشن اتھارٹی میں بطور ہیڈ سٹاف ایئرپورٹ سروس ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا،۔یہ بھی معلوم ہوا کہ ملزم سعید احمد نے سونے کو ڈیپارچر لاو¿نج تک لے جانے کیلئے سہولت کاری کی، ملزم نے سونے کے سلیب انٹرنیشنل ڈیپارچر لاو¿نج(بین القوامی روانگی) میں ملزم تنویر کے حوالے کئے۔جس کے نتیجے میں وہ اہم کاﺅنٹرز کلیئر کرنے میں کامیاب ہواتھا۔
ایف آئی اے نے ملزمان کے بینک اکاﺅنٹس اور کال ڈیٹا کی چھان بین کے ساتھ ہی ملزمان کے قبضے سے ملنے والے موبائل فونز کو بھی فارنسک جانچ پڑتال کے لئے بھجوادیا ہے تاکہ تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ملزمان کے ساتھ ملوث پورے نیٹ ورک کا سراغ لگایا جاسکے ۔