عمران خان
کراچی: ایف بی آر انٹیلی جنس نے کراچی سے اربوں روپے کے ٹیکس فراڈ میں ملوث ماسٹر مائنڈ معروف ٹیکس وکیل حسن علی بادامی کو گرفتار کرلیا ۔جس سے تفتیش کے لئے عدالت سے جسمانی ریمانڈ لے لیا گیا ہے۔
ملزم دو دہائیوں سے کراچی کے پوش علاقے میں ٹیکس کنسلٹنسی چلا رہا تھا ۔ملزم پر الزام ہے کہ اس نے کئی بوگس کمپنیاں بنا کر ان کے ذریعے بوگس خرید و فروخت کی جعلی انوائسوں کے ذریعے ملک کی بڑی بڑی کمپنیوں کے مالکان کے لئے اربوں روپے کی ٹیکس چوری کا نیٹ ورک چلایا ۔
جس میں کراچی اور پنجاب کے کئی فیکٹری مالکان شامل ہیں ۔اس ضمن میں ہونے والی انکوائری میں ثبوت اور شواہد سامنے آنے پر ڈائریکٹوریٹ جنرل ایف بی آر انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریو نیو کراچی میں رواں برس مئی کے مہینے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔
اس مقدمہ میں ابتدائی طور پر 2ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ مرکزی ملزم ٹیکس کنسلٹنٹ کا بیرون ملک فرار روکنے کے لئے اس کے کوائف اسٹاپ لسٹ میں ڈلوادئے گئے تھے ۔ اس مقدمہ کی تفتیش میں جب ملزم معروف ٹیکس وکیل حسن علی بادامی کے سندھی مسلم سوسائٹی کے بنگلے میں قائم ٹیکس کنسلٹنسی کے دفتر پر چھاپہ مار گیا تو انکشاف ہوا تھا کہ گزشتہ 12برسوں سے ٹیکس چوری کا ملک گیر نیٹ ورک چلایا جا تا رہا ۔
معروف ٹیکس وکیل حسن علی بادامی کی لاءفر م ایچ اے بادامی کے اس دفتر پر ایف بی آر کے چھاپے میں 24کمپنیوں کی مہریں بر آمد ہوئیں ۔جبکہ مختلف کمپنیوں کی 7باکس فائلیں اور 14ریکارڈ فائلیں بھی ملیں ۔جبکہ اسی دفتر سے ملنے والے کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ اور موبائل فانز کی فارنسک چھان بین میں مزید ثبوت اور شواہد بھی حاصل کر لئے گئے ۔
بعدازاں اس کیس پر درج مقدمہ کے عبوری چالا ن میں اب تک گرفتار 2ملزمان علی رضا جمانی اور عامر لاٹ کے ساتھ ہی معروف ٹیکس وکیل حسن علی بادامی کو ٹیکس فراڈ کے سرغنہ کے طور پر نامزد کردیا گیاتھا۔اس اسکینڈل میں تفصیلی چھان بین کے بعد اب تک 7ارب روپے سے زائد مالیت کے فراڈ کا تخمینہ لگایا گیا ۔
دستاویزات کے مطابق اس ضمن میں رواں برس مئی میں ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے جعلی اور بوگس انوائسز بنا کر سیلز ٹیکس ری فنڈ حاصل کرنے والے مافیا کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے ایک کاروباری شخصیت علی رضا جمانی کو گر فتار کیا۔
عدالت سے اس کا ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد اس سے تفتیش شروع کی گئی تو ہوش ربا انکشافات ہوئے۔بعدازاں گرفتار ملزم کی نشاندہی پر کراچی کے ایک پوش علاقے سندھی مسلم سوسائٹی میں نجی فوڈ چین کے قریب قائم بنگلے میں ٹیکس کنسلٹنٹ حسن علی بادامی کے دفتر پر عدالت سے وارنٹ حاصل کرنے کے بعد چھاپہ مارا تو وہاں سے بھاری مقدار میں جعلی اور کاغذی کمپنیوں کے لیٹر ہیڈ،بوگس انوائسز،مختلف بینکوں میں جمع کرائی گئی بھاری رقوم کی رسیدیں ،کمپنیوں کی اسٹییمپ وغیر ہ کے ساتھ ناقابل تردید ثبوت ملے ،ڈائریکٹوریٹ نے ٹیکس کنسلٹنٹ کا لیپ ٹاپ ،مختلف کمپنیوں کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات اور دیگر ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا۔
اسی دفتر سے ایک اور کاروباری شخصیت عامر لاٹ کو گرفتار کیا گیا جو کہ 2002سے مختلف اشیاءکی در آمد کے کاروبار سے منسلک ہے ۔ڈائریکٹوریٹ ذرائع کے مطابق اسکینڈل میں متعلقہ ریکارڈ کی چھان بین کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ ملک بھر کی بڑی بڑی لمیٹیڈ کمپنیاں اور رجسٹرڈتاجر و صنعت کار اس گروہ سے جعلی انوائسز خریدتے تھے تاکہ سیلز ٹیکس بچا سکیں ،ابتدائی طور پر 7 ارب سے زیادہ کی ٹیکس چوری کے کیس سامنے آچکے ہیں تاہم ابھی لیپ ٹاپ اور دیگر سافٹ ڈیٹا کو فارنسک جائزہ لیا جا رہا اس لئے اسکینڈل کی مالیت کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
اس اسکینڈل کے حوالے سے ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک کے پنجاب اور دیگر شہروں میں موجود کارندوں اور بوگس کمپنیاں چلانے والوں کے علاوہ 20سے زائد رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ کمپنیوں کا سراغ لگایا گیا ہے جن کی خرید و فروخت کی بوگس دستاویزات استعمال ہو رہی تھیں ان کمپنیوں کے مالکان اور افسران کو ٹیکس چوری میں سہولت کاری پر شامل تفتیش کرلیا گیا ہے جبکہ ان کو بلیک لسٹ کرنے کے لئے رپورٹ ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز ارسال کردی گئی ۔