رپورٹ : عمران خان
کراچی: ایف آئی اے کی تاریخ کے انوکھے واقعہ میں ڈیپوٹیشن پرتعینات سب انسپکٹرلاکھوں کی رقم سمیت دیگراشیا جمع کرائے بغیر سندھ پولیس واپس چلا گیا۔
ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم کراچی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران ریاض کے ماتحت کام کرنے والے سب انسپکٹر ابو عمیر اپنے افسر شوکت رضا کے ساتھ منی چینجرز سے لاکھوں روپے مالیت کی لوٹ مارکے کیسوں اور انکوائری میں بھی زیر تفتیش ہے۔
ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی کے 5مقدمات میں ضبط شدہ رقم ،اہم دستاویزت سمیت دیگر کیس پراپرٹیز جمع نہ کرانے پرسب انسپکٹر ابوعمیرکے خلاف ایف آئی اے انکوائری کے بعد اینٹی کرپشن سرکل کراچی میںمقدمہ درج کرلیاگیا ۔
ایف آئی اے میں سندھ پولیس سے ڈیپوٹیشن پر تعینات ہونے والے ابو عمیر کی جانب سے غائب کی گئی کیس پراپرٹیز میں 11 لاکھ روپے سے زائد کیش،اصل کیس فائلیں،آئی فون14 سمیت 2 فون ،ایک گاڑی بمعہ رجسٹریشن پیپراورمختلف قومی شناختی کارڈزبھِی شامل ہیں ۔
یہ ساری کیس پراپرٹیزمختلف مقدمات میں نامزد ملزمان سے تحویل میں لی گئی تھیںجن کے تفتیشی افسرابو عمیرتھے تاہم بعد ازاں انہوں نے نئے تفتیشی افسر وں کو یہ سامان ہینڈ اور نہیں کیا اور منظر عام سے غائب ہوگئے۔
ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران ریاض کے ماتحت سرگرمی سے کام کرنے والے ابوعمیرایکسچینج کمپنیوں کے ملازمین سے حوالہ ہنڈی کے نام پر کی گئی کارروائی کے دوران لاکھوں روپے مالیت کی کرنسی ہتھیانے کے الزام میں درخشاں تھانے میں درج 2مقدمات میں نامزد ملزم بھی ہیں اور ضمانت پر ہیں ۔ان مقدمات میں ان کے ساتھ سندھ پولیس ڈیپوٹیشن پر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل میں تعینات ہونے والے پولیس افسر شوکت رضا بھی شامل ہیں ۔
منی چینجرز سے لوٹ مارکے الزامات پر درج مقدمات کے حوالے سے بھی ایف آئی اے کراچی میں سب انسپکٹر ابو عمیر اور پولیس افسر شوکت رضا کے خلاف ایک علیحدہ انکوائری جاری ہے ۔جس میں جلد ہی مقدمہ درج ہونے کا امکان ہے۔
ابوعمیر ان مقدمات میں نامزدگی کے باعث ایف آئی اے میں اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضربھی رہاہے۔ابو عمیر کو غیر حاضری کے باعث 14 جولائِ 2023 کو محکمہ پولیس واپس جانے کے احکامات جاری کئے گئے تھے ۔