رپورٹ : عمران خان

اسلام آباد:ایس آئی ایف سی کے تحت تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کے 8لائسنس جاری ،آئی ٹی سے منسلک افراد کے لئے بلا تعطل انٹر نیٹ ورک فراہمی پر کام شروع ،محصولات میں اضافہ کے لئے ایف بی آر اصلاحات پر معاہدہ طے پاگیا۔پانچ اہم ترین پیش رفت سامنے آگئیں ۔

وفاقی حکومت کے ساتھ آرمی چیف سید عاصم منیر کی خصوصی دلچسپی اور ویژن کے نتیجے میں وطن عزیز کو معاشی بحران سے نکالنے اور مضبوط معاشی خطوط پر استوار کرنے کے لئے قائم کی گئی ایس آئی ایف سی (SIFC )کے انتہائی حوصلہ افزا مثبت پیش رفت سامنے آنا شروع ہوگئیں ۔واضح رہے کہ ایس آئی ایف سی ملک میں بیرونی اور اندرونی سرمایہ کاری لانے کے لئے حائل رکاوٹوں کو ون ونڈو آپریشن سے دور کرکے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہمی کے ذریعے سرمایہ کاری بڑھانے بڑھانے اور ملک کو مضبوط معاشی خطوط پر لانے کے لئے بنائی گئی ۔

اس ضمن میں 5اہم ترین پیش رفت سامنے آئی ہیں جن میں ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت اور آئی ٹی فری لانسرز کو متواتر انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا کے تعطل سے پیش آنے والی مشکلات کو دور کرنے کے لئے اعلیٰ حکام اور وزارت آئی ٹی نے انہیں تیز ترین اوررکاوٹ سے مستثنیٰ انٹر نیٹ سروس کی فراہمی کے یقینی تکنیکی ذرائع کی تلاش شروع کردی۔جس سے ملک میں کام کرنے والے آئی ٹی شعبے سے منسلک افراد کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگا۔

اسی کے تحت ایف بی آر کی تنظیم نو کے منصوبے کے حتمی جائزے کے لیے بنائی گئی وزارتی کمیٹی چند مزید سفارشات اور تجاویز شامل کرنے کے ساتھ ایک وسیع معاہدے پر پہنچ گئی ہے۔ وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں منظوری کا قوی امکان ہے۔

جبکہ پی آئی اے کو خسارے سے نکالنے اور منافع بخش بنا کر فعال کرنے کے نازک مسئلے پر پی سی اور وزارت خزانہ نے پاکستانی بینکوں کے کنسورشیم اور پی آئی اے کے بین الاقوامی قرض دہندگان کے ساتھ ایک قابل عمل فارمولے پر اتفاق کیا ہے۔ وفاقی کابینہ اگلے ہفتے فیصلہ کرے گی۔

اس کے علاوہ وزارت بجلی اور نجکاری نے نجی شعبے کو طویل مدتی رعایتوں کے ذریعے ملک بھر میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں یعنی ڈسکوز حوالے کرکے چلانے کی پیشکش پر اتفاق کرلیا ہے۔

ساتھ ہی ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر تلاش کرنے کا سلسلہ رکنے کے 12برس بعد تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کا کام بھر پور انداز میں دوبارہ شروع کرنے کے لئے 8لائسنس جاری کردئے گئے ہیں جس سے ملک میں توانائی کے سستے اور مستقل ذرائع دستیاب بنانے میں یقینی مدد ملے گی ۔اس ضمن میں CCOP جلد ہی فیصلہ کرے گی۔