انڈس گزٹ
کراچی
ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کی واضح ہدایات کے باجود کراچی زون کے حکام نے ڈیپوٹیشن پر آئے منظور افسران کوروک کر رکھا ہوا ہے ۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن اینڈ کرائم سرکل کراچی میں ڈیپوٹیشن پر ایف آئی اے میں اپنی مدت پوری کرنے والے پولیس افسران سب انسپکٹر محمد امین خان اور سب انسپکٹر غلام مرتضیٰ کاکا کو 3ماہ قبل ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں ایف آئی اے سے واپس سندھ پولیس بھیجنے کے احکامات جاری کردئے گئے تھے۔تاہم یہ افسران اب بھی روزانہ سرکل میں ڈیوٹی پر آرہے ہیں۔
ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ آر ایم کے دستخط سے سب انسپکٹر محمد امین خان کو ایف آئی اے سے واپس سندھ پولیس میں بھیجنے کا مراسلہ رواں برس 11اپریل کو جاری کیا گیا تھا جبکہ سب انسپکٹر غلام مرتضیٰ کاکا کو واپس سندھ پولیس میں رپورٹ کرنے کا مراسلہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ آر ایم کی جانب سے 7اپریل کو جاری کیا گیا تھا۔مذکورہ دونوں حکم نامے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کی منظوری سے جاری کئے تھے۔
ان احکامات میں واضح طور پر لکھا گیا تھا کہ مذکورہ دونوں افسران فوری طور پر ایف آئی اے چھوڑ کر سندھ پولیس کو رپورٹ کریں اور ان مراسلوں کے بعد انہیں ایف آئی اے ریلیو سمجھا جائے۔
اس ضمن میں ایف ا?ئی اے کے لیگل شعبہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ڈی جی ا?فس سے مراسلے جاری ہوچکے ہیں اور ان میں لکھا ہے کہ ان افسران کو ایف ا?ئی اے سے فارغ سمجھا جائے تو پھر ان کا رکنا قواعد کے خلاف ہے۔
ذرائع کے بقول اس معاملے میں ریلیونگ ا?رڈر زونل ا?فس نے جاری کرنا ہوتے ہیں اور اگر ڈی جی ا?فس کے پہلے مراسلے کے بعد افسران کو روکنے کے دوسرے مراسلے جاری نہیں ہوئے اورزونل ا?فس افسران کو روک کر رکھنا چاہتا ہے تو پھر ڈی جی ا?فس کو زونل ا?فس کے لئے شوکاز دینا چاہئے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ایسے افسران نوٹوفیکیشن کے بعد بھی سرکل میں انکوائریوں اور کیسوں پر کام کرتے ہیں اور اپنے دستخط سے کوئی نوٹس وغیرہ جاری کرتے ہیں تو اس کی دو شرائط ہیں کہ اگر ان سے باقاعدہ چارج لے لیا گیا تو پھر وہ یہ کام نہیں کرسکتے ایسے کیس اور انکوائریوں میں یہ عمل قواعد کے خلاف ہوگا۔
ان افسران کے حوالے سے ذرائع سے اطلاعات موصول ہوئی ہے کہ انہیں زون میں موجود اعلیٰ حکام اپنے من پسند کاموں کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔