رپورٹ: عمران خان
کراچی:ایئر پورٹ سے آنے والے سامان میں ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کے سہولت کاروں کا سراغ لگانے کے لئے تحقیقات شروع کردی گئیں۔انکوائری میں شعبہ بین القومی آمد پر تعینات رہنے والے کسٹمز افسران کے علاوہ ایمرجنسی کلیئرنس،ایئر فریٹ یونٹ اور ڈی ایچ ایل پر تعینات کسٹمز افسران کی کارکردگی کی چھان بین بھی کی جا رہی ہے۔
انکوائری رپورٹ آئندہ ایک ہفتے میں مکمل کرکے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایئر فریٹ یونٹ ،ایمرجنسی کلیئرنس اور ڈی ایچ ایل سے کلیئر ہونے والے سامان میں بڑے پیمانے پر انڈر انوائسنگ اور مس ڈکلریشن کے ذریعے اسمگلنگ اور ڈیوٹی چوری کی اطلاعات پر تحقیقات شرو ع کردی گئیں۔
ایئر پورٹ کلکٹریٹ کے حکام نے مذکورہ تحقیقات کے لئے تمام متعلقہ سیکشن کے افسران کو ہدایات جاری کی گئیں ہیں گزشتہ ایک برس کے دوران ان مقامات سے کلیئر ہونے والی ایسی تمام گڈز ڈکلریشن یعنی جی ڈیز کا ریکارڈ سامنے لایا جائے جن میں بیرون ملک سے لائے جانے والے سامان کو لانے والوں نے کم مالیت کا ظاہر کیا تاہم اس سامان کی کسٹمز افسران کی جانب سے اسسمنٹ میں ویلیو ظاہر کردی مالیت سے زیادہ لگائی گئی۔
ذرائع کے مطابق اس انکوائری کے 3 مقاصد ہیں جس میں کلیئر ہونے والے سامان میں انڈر انوائسنگ یعنی سامان کی مالیت کم ظاہر کے ڈیوٹی ٹیکس چوری کرنے کی وارداتوں کا سراغ لگانا، سہولت کار کسٹمز افسران کی نشاندہی کرنا اور وارداتوں میں میں تاجروں کے کوائف جمع کرنا شامل ہے تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ذرائع کے مطابق ڈی ایچ ایل، ایمرجنسی کلیئرنس اور ائیر فریٹ یونٹ سے ہی کروڑوں روپے مالیت کے بوسٹن اور سوما ٹیک کے وہ ممنوعہ اور مضر صحت انجکشن مس ڈکلریشن سے ہر ماہ نکالے جاتے رہے ہیں جو بھینسوں کو دودھ میں اضافہ کے لئے لگائے جاتے ہیں۔
اسی طرح پارسل اور بیگیج سے بھی مس ڈکلریشن، انڈر انوائسنگ اور کاغذات میں ردوبدل کی جعلسازی کرکے قیمتی موبائل، لیپ ٹاپ، الیکٹرانک سامان، برانڈڈ گھڑیاں، کپڑے، کاسمیٹکس، ہوم ایمپلائنس وغیرہ کمرشل بنیادوں پر فروخت کے لئے کلیئر ہوتے رہے۔
اس دوران آئی سی جی کی خاتون کسٹمز انچارج، اے ایف یو اور پارسل سیکشن کے حوالے سے کئی الزامات بھی سامنے آتے رہے تاہم کراچی کسٹمز ایئرپورٹ کلکٹریٹ کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی مستقبل میں بھی اےایف یو، آئی سی جی اور ڈی ایچ ایل سے کلیئر ہونے والے سامان میں ٹیکس چوریوں کا سراغ لگانے کے لئے گیٹ پر تعینات کسٹمز اہلکاروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ جب جب یہ سامان مذکورہ سیکشنز سے کلیئر ہو کر باہر لے جایا جا رہا ہو تو اس سے متعلق ایم سی ڈی سے تصدیق شدہ رسیدیں اپنے ریکارڈ کے لئے اپنے پاس لازمی جمع کرتے رہیں۔