کراچی:ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کراچی اور *ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ ) نے مشترکہ کارروائی میں بھینسوں کو لگائے جانے والے ممنوعہ اور مضر صحت بوسٹن انجکشن کی فیکٹری پکڑلی۔
غیرقانونی فیکٹری میں جعلی انجکشن بنائے جارہے تھے جو دودھ میں اضافہ کے لئے باڑہ مالکان کو سپلائی کئے جارہے تھے۔
چھاپہ مار کارروائی مسجد اقصیٰ کلفٹن کے قریب چانڈیو گاؤں میں کی گئی۔
چھاپے خفیہ اطلاع پر غیر قانونی غیر رجسٹرڈ بوسٹن انجیکشن بنانے والی فیکٹری پر مارا گیا۔
چھاپے کے نتیجے میں بھاری مقدار میں غیر رجسٹرڈ، ممنوعہ، جعلی بوسٹین انجیکشن برآمد کرلئے گئے۔
مذکورہ ممنوعہ انجیکشن کی مالیت تقریباً 60 لاکھ پاکستانی روپے ہے۔
کارروائی میں غیر رجسٹرڈ بوسٹن انجیکشن بنانے کے لیے استعمال ہونے والے خالی کارتوس بھی برآمد کیے گئے۔
اس کے علاوہ سوئیوں کا کنٹینر ، بڑی مقدار میں خام مال، پیکنگ میٹریل یعنی اسٹیکرز/ٹیپنگ، سولڈرنگ گن اور ہیٹنگ مشینیں اور دیگر مواد بھی برآمد ہوا۔
برآمدہ مذکورہ انجیکشن جانوروں میں دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جو کہ ممنوعہ اور جانوروں کی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ ممنوعہ انجیکشن کے استعمال سے صارفین کینسر، بانجھ پن، مہلک نقصان، پیدائشی نقائص، ہارمون سے متعلق مسائل اور دیگر موذی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ملزم فیکٹری مالک نعمان سلیم ولد محمد سلیم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔