رپورٹ: عمران خان

اسلام آباد: فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر )میں اصلاحات کے سلسلے کے تحت کسٹمز ونگ میں بڑی اور اہم انتظامی تبدیلیاں کر دی گئی ہیں۔ اس ضمن میں جاری ایس آر او کے کے تحت پاکستان بھر میں کسٹمز ڈائریکٹوریٹ جنرلز اور کلکٹریٹس میں انفورسمنٹ اور اپریزمنٹ کے امور کے لئے اختیارات کا از سر نو تعین کردیا گیا ہے ۔

انڈس گزٹ کو ذرائع سے موصول ہونے والے 16 صفحات پر مشتمل ایس آر او کے مراسلے کے مطابق پاکستان کسٹمز میں ڈائریکٹر جنرل انفورسمنٹ، ڈائریکٹوریٹ جنرل ایئرپورٹس، ڈائریکٹوریٹ جنرل ایکسپورٹ اور اپریزمنٹ کلکٹریٹس کے اختیارات واضح کردیے گئے۔ ایف بی آر ہیڈ کوارٹر سے جاری اس نوٹیفکیشن کا اطلاق یکم نومبر 2024 سے ہوگا۔

اس کے مطابق پاکستان کسٹمز ونگ میں 3 ڈائریکٹر جنرل انفورسمنٹ تعینات ہوں گے جبکہ ڈائریکٹر جنرل انفورسمنٹ ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے اختیارات کا تعین کردیا گیا۔ اس کی تمام ٹیمیں جو اس وقت کسٹمز پریونٹیو انفورسمنٹ کہلاتی ہیں ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کی کارروائیاں جاری رکھیں گی۔

تاہم بیگیج کے سامان کی کلیئرنس کا اختیار کسٹمز پریونٹو انفورسمنٹ یا انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جنرل کے بجائے چیف کلکٹریٹ اپریزمنٹ کے سپرد کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل کسٹمز ایئرپورٹ اسلام آباد کے اختیارات بھی واضح کردیےگئے جس کے ماتحت ملکی ایئرپورٹ پر کسٹمز ٹیمیں کام کریں گی، ایئرپورٹ کلکٹریٹس اس وقت اپنے اپنے ایئرپورٹ کلکٹریٹس کے ماتحت کام کررہی ہیں جن میں پریونٹیو اور اپریزمنٹ کے افسران تعینات ہوتے ہیں۔

اسی طرح ڈائریکٹرجنرل کسٹمز ایکسپورٹ کے اختیارات کا تعین بھی کیا گیاہے جو کہ ملک بھر میں ایکسپورٹ کے سامان کی کلیئرنس کا ذمہ دار ہوگا۔

درآمدات کی کلیئرنس کے لئے پاکستان کسٹمز میں اپریزمنٹ کے 4 چیف کلکٹرز کے اختیارات واضح کیے گئے ہیں۔ ان تمام ڈائریکٹوریٹ جنرلز کے ماتحت پاکستان کسٹمز کے 33 ڈائریکٹرز کے اختیارات کا تعین بھی کیا گیا ہے۔