عمران خان
کراچی: ایف بی آر نے کراچی میں فرضی کاغذی کمپنی کے ذریعے 314ارب روپے کے مالیاتی ٹیکس فراڈ کا سراغ لگا لیا ۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹر نل آڈٹ کراچی ان لینڈ ریونیو کی ابتدائی تحقیقات می انکشاف ہوا ہے کہ کے ایچ اینڈ سنز ( KH AND SONS) نامی بوگس کمپنی ایک بااثر شخصیت کی جانب سے اربوں روپے کے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس چوری کرنے کے لئے ”شیل “ یعنی خفیہ کاروبار کے طور پر قائم کی ۔
اس کاغذی کمپنی کے نام پر 2023میں صرف چند ماہ کے دوران ایف بی آر ریجنل ٹیکس آفس ( آر ٹی او) ون میں رجسٹرڈ محسن ٹریڈرز(Mohsin Traders)اورایف بی آر لارج ٹیکس پیئرز آفس(ایل ٹی او) کراچی میں رجسٹرڈ میسرز سیلز پروموٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ (Sales Promoters)نامی کمپنیوں کے ساتھ 314ارب روپے سے زائد لوہے اور اسٹیل کے سامان کی خریداریاں ظاہر کی گئیں ۔تاہم اس ضمن میں ایک پیسے کا بھی انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ایف بی آر میں جمع نہیں کروایا گیا ۔
تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ اس کے ایچ اینڈ سنز نامی فرضی کمپنی کے ذریعے کھربوں روپے کی خریدو فروخت کی دستاویزات کو فلائنگ اور بوگس انوائسز کے طور پر اصل کاروباری کمپنیوں کے لئے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ۔جس کے نتیجے میں پس پردہ موجود بااثر شخصیات نے بڑے پیمانے پر ناجائز فوائد حاصل کئے جبکہ قومی خزانے کو اس جعلسازی سے بھاری نقصان پہنچایا گیا ۔
تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ مذکورہ کمپنی جس کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ کروایا گیا اس کا آفس ایم اے جناح روڈ کراچی پر لیاقت مارکیٹ کے عوب میں قائم اصغری مارکیٹ کے دفتر نمبر 201کے پتے پر درج کروایا گیا ۔
تاہم تحقیقات میں اس مقام پر اربوں روپے کے سامان کی خریداری اور فروخت کا عملی طور پر کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں ہوسکا ۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹر نل آڈٹ کراچی ان لینڈ ریونیو کی تحقیقات کے بعد اس معاملے پر فرضی کمپنی اور اس کو چلانے اور رجسٹرڈ کروانے والے اصل بینفشریز کے خلاف مقدمات درج کرکے ریکوری کرنے کی سفارش کی گئی تاہم تمام حقائق سامنے آنے اور رپورٹ ایف بی آر کے اعلیٰ حکام تک پہنچنے کے باجود تاحال ایف بی آر حکام کی جانب سے اس پر مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔