رپورٹ عمران خان
کراچی:کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے کراچی کے علاقے سائٹ کے گودام سے ڈیڑھ ارب روپے مالیت کے اسمگل شدہ جاپانی آٹو پارٹس ضبط کرنے کے بعد کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔
اسمگلروں کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے موٹرز کمپنیوں کو پرزہ جات سپلائی کرنے والی وینڈر کمپنی میسرز اکرم آٹوز کے مالک اکرم راشد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی کی جانب سے آٹو پارٹس انڈسٹری میں اسمگلنگ کے حوالے سے اس بڑی کارروائی کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ گودام میسرز اکرم آٹوز کی تحویل میں تھا جہاں کمپنی کی جانب سے اسمگل شدہ جاپانی آٹو پارٹس رکھے گئے تھے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اس ضمن میں ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی کے آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر انجینیئر حبیب کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے سائٹ ایریا کے ایک گودام میں اسمگل شدہ اسپارک پلگ اور اسپیئر پارٹس کے بڑے ذخیرہ کے بارے میں معتبر معلومات ملی تھیں۔
جن پر عمل در آمد کو یقینی بناتے ہوئے کسٹمز انٹیلی جنس کے عملے کی خفیہ نگرانی کے ذریعے مذکورہ ہدف کی درست نشاندہی کی گئی۔
اسمگلنگ کے پرزہ جات ذمپ کرنے کے لئے استعمال ہونے والے اس گودام کی تصدیق ہونے پر11 نومبر کی شام کوکسٹمز انٹیلی جنس کی اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کی ٹیم نے چھاپہ مار کارروائی کی ۔
اس آپریشن کے نتیجے میں اسمگل شدہ اسپارک پلگ اور جاپانی ساختہ دیگر آٹو پارٹس کی ایک بڑی مقداربر آمد ہوئی جن کی تفصیلی جانچ پڑتال کی گئی ہے ۔اس سامان کی قیمت تقریباً ایک ارب 50کروڑ روپے ہے۔
ڈائریکٹر انجینیئر حبیب احمد کا مزید کہنا تھا کہ اسمگلنگ میں ملوث ملزمان بشمول ماسٹر مائنڈز،سرمایہ کاری کرنے والے کو بے نقاب کرنے کے لئے مزید تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کا کہنا تھا اسمگل شدہ آٹو پارٹس کے اس ذخیرے کے بارے میں لیڈ اس وقت ملی جب اسے قبل 31 ستمبر 2023 کوکسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیم نے خفیہ اطلاع پر ڈیفنس فیز ون کے علاقے میں قائم آٹو پارٹس پلازہ پر چھاپہ مار کر ایک گودام سے 16کروڑ روپے مالیت کے چینی ساختہ پرزہ جات کی کھیپ ضبط کی تھی ۔
اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل جناب فیض احمد چدھڑ نے کسٹمز انٹیلی جنس کراچی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اسمگلنگ کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مزید کوششیں تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔