کراچی: پی آئی اے ملازمین نے بجٹ میں قومی ائیرلائن کیلیے 100 ارب روپے مختص کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ نجکاری کی صورت میں ہڑتال کی دھمکی دے دی۔
قومی ایئر لائن کی سی بی اے پیپلز یونٹی اور دیگرنمائندہ تنظیموں کی جانب سے قومی ائیرلائن کی نجکاری کے خلاف کراچی ائیرپورٹ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی،ریلی میں پی آئی اے کی نجکاری اور دو حصوں میں تقسیم کیخلاف نعرے لگائے گئے۔ریلی سے پیپلز یونٹی کے صدر ہدایت اللہ خان، ساسا کے جنرل۔سیکریٹری صفدر انجم سمیت دیگر نے خطاب کیا۔
ریلی سے خطاب میں رہنماوں نے کہا کہ قومی ائیرلائن کا خسارہ 80 ارب روہے سے بڑھ کر 120 روپے ہوگیا،پیپلز یونٹی آف پی آئی اے کے صدر ہدایت اللہ خان کا کہنا تھا کہ خسارے کو ختم کرنے کے بجائے ائیرلائن کی نجکاری کی جارہی ہے۔یہ کسی صورت منظور نہیں ہے۔پی آئی اے کی نجکاری روکنے کے لیے ملازمین کا معاشی قتل عام روکنے کے لیے کسی حد تک جانے سے گریز نہیں کریں گے ۔
قومی ایئر لائن کی نجکاری کا بل فوری واپس لیا جائے،ورنہ پی ا?ئی اے کی تمام نمائندہ تنظیمیں 15 اگست کو پریس کانفرنس کے ذریعے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ساسا کے جنرل سکریٹری صفدر انجم کے مطابق پی آئی اے کا مسلسل بڑھتا خسارہ انتظامیہ کی نااہلی ہے، تجربہ کار انتظامیہ کو لاکرائیرلائن کومنافع بخش بنایا جاسکتا ہے۔
پی آئی اے سینئر اسٹاف ایسوسی ایشن ساسا کے صدر عقیل صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ا?ئی اے کو بیچنے کے بجائے بجٹ میں ائیرلائن کی بحالی کے لیے 100 ارب روہے مختص کیے جائیں،انتظامی نا اہلی کی سزا ملازمین کے بجائے ذمہ دار افراد کو دی جائے، نجکاری کا بل فوری واپس لیا جائے۔
پی آئی اے پیاسی کے صدر نجیب الرحمان کے مطابق پی آئی اے کے ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں کئی سالوں سے اضافہ نہیں کیا گیا۔ان کے اس دیرینہ مطالبے پر سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔