ایف آئی اے نے یہوودی ایجنٹ کی سہولت کاری سے اسرائیل کے خفیہ دورے کرنے والے اور تل ابیب سے فنڈز حاصل کرنے والے 5 ملزمان گرفتار کر لئے۔ ایف آئی اے میر پور خاص کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اقبال کی زیر نگرانی تحقیقات کے بعد کی جانے والی گرفتاریوں کے بعد 8 ملزمان کے خلاف 5 مقدمات درج کر لئے گئے دیگر 3 ملزمان کو حراست میں لینے کے لئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کے بقول میر پور خاص سے تعلق رکھنے والے ملزمان نعمان صدیقی، کامل انور، کامران صدیقی، محمد ذیشان اور محمد انور کی گرفتاریوں کے بعد آنے والے دنوں میں مزید سنسنی خیز انکشافات متوقع  ہیں کیونکہ شینگن ویزوں پر اسرائیل جانا اور اسرائیل سے پاکستان آنا ایک سنگین معاملہ تصور کیا جا رہا ہے جسے شرپسند عناصر اور ملک دشمن قوتیں اپنے مذموم مقاصد کے لئے ممکنہ طور پر استعمال کرسکتی ہیں اور اسی اندیشے پر تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کیس میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق ایف آئی اے کرائم سرکل میرپور خاص کی بڑی کارروائی میں اسرائیل میں ملازمت اختیار کرنے والے 5 پاکستانی ملزمان کو گزشتہ روز گرفتار کرلیا گیا۔ جبکہ اس کارروائی میں مجموعی طور پر 8 ملزمان کے خلاف 5 مقدمات درج کر لئے گئے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان تل ابیب میں بطور ہیلپر اور کار واشر ملازمت سرانجام دیتے رہے۔ ملزمان اسرائیل کے مرکزی شہر تل ابیب میں 4 سے 7 سال تک مقیم رہے۔ ملزمان نے اسرائیلی ایجنٹ کے ذریعے انٹری حاصل کی۔ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان نے اسرائیلی ایجنٹ کو فی کس 3 سے 4 لاکھ روپے ادا کئے۔

ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان نعمان صدیقی، کامل انور، کامران صدیقی، محمد ذیشان اور محمد انور شامل ہیں۔ ملزمان کا تعلق میرپور خاص سے ہے۔ تحقیقات کے مطابق ملزمان شینگن ویزے پر اردن کے ائرپورٹ سے اسرائیل داخل ہوتے تھے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ملزمان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے اسرائیل سے آنے والے مشکوک فنڈز یعنی ترسیلات زر کی ایس ٹی رپورٹ ابتدائی چھان بین کے بعد مزید کارروائی کے لئے ایف آئی اے حکام کو بھجوائی گئی۔ جس پر ایف آئی اے سکھر ریجن کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اقبال کی نگرانی میں انکوائری کی گئی۔

انکوائری میں انکشاف ہوا کہ ملزمان ویسٹرن یونین سے پاکستان پیسے بھیجتے رہے۔ جبکہ مزید معلوم ہوا کہ ملزمان ترکی، کینیا اور سری لنکا کے راستے سے بھی اردن ائرپورٹ سے اسرائیل داخل ہوتے رہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور مالیاتی لین دین کے تعلقات نہیں ہیں اور اسرائیل دنیا کا واحد ملک ہے جس میں پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرنا قانونی طور پر ممنوع ہے۔ اس لئے ملزمان نے اسرائیل میں اپنے سفر اور قیام کو خفیہ رکھنے کے لئے وطن واپسی کے لئےدبئی کے راستے اردن ائرپورٹ کو کراچی آنے لئے استعمال کیا جاتا رہا۔

مزید معلوم ہوا کہ ملزمان کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ اور امیگریشن آرڈیننس کے تحت مقدمات درج کر لئے گئے ہیں جبکہ ان کے ساتھ اسرائیل میں طویل قیام رکھنے والے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔