رپورٹ : عمران خان
کراچی: کولسن کمپنی کی 11 مصنوعات میں زہریلے مادوں کی موجودگی کا انکشاف ہونے پر سندھ فوڈ اتھارٹی نے انہیں انسانی استعمال کے لئے مضر صحت قرار دے دیا۔واضح رہے کہ سلانٹی اور دیگر مصنوعات بچے بہت شوق سے کھا رہے ہیں۔فوڈ اتھارٹی کے جاری کردہ رپورٹ میں کولسن کمپنی کی مذکورہ مصنوعات کو فوری طور پر دکاندانوں سے واپس اٹھانے کے احکامات جاری کردئے گئے جبکہ کمپنی کے خلاف فوجداری دفعات کے تحت کرمنل کیس کی کارروائی کرنے کا عندیہ بھی دے دیا گیا۔
انڈس گزٹ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لوٹے کولسن کمپنی کی جانب سے اپنی چپس اور نمکو وغیرہ پر مشتمل دیگر کنفکشنری آئٹم کی فہرست اور نمونے سندھ فوڈ اتھارٹی میں رجسٹریشن کے لئے بھجوائے تھے ۔تاہم رجسٹریشن کا سرٹیفکیٹ ملنے سے پہلے ہی کمپنی نے ان مصنوعات کو تیار کرکے کروڑوں روپے مالیت کا اسٹاک مقامی مارکیٹ میں سپلائی کرنا شروع کردیا۔اس وقت ملک بھر میں دکانوں پر یہ مصنوعات فروخت کے لئے سپلائی کی جا رہی ہیں ۔
اسی دوران موصول ہونے والی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ روز سندھ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ان مصنعات کے لیبارٹری ٹیسٹوں کے بعد ایک رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق لوٹے کولسن کمپنی کی گیارہ مصنوعات ، سلانٹی ویجیٹیبل، اسنیکرز ہاٹ مسالہ، اسنیکر پیزا، ٹویچ کلاسک،پوٹیٹو اسٹکس ، چیز بال مسالہ، چیز بالز چیز، کائی کورین ہاٹ، کائی اسپائسی مالا، کائی مالا ووک
اور کائی کورین کیمچی لیبارٹری ٹیسٹ کے نتیجے میں انسانی استعمال کے لیے موزوں نہیں پائی گئیں ہیں۔
اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی مزمل حسین ہالیپوٹو نے مذکورہ کمپنی کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ مذکورہ مصنوعات تین دن کے اندر مارکیٹ سے واپس لے لیں۔ بصورت دیگر مذکورہ کمپنی کے خلاف سندھ فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی عوام کے بہتر مفاد میں کی جارہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی مزمل حسین ہالیپوٹو نے دیگر صوبائی فوڈ اتھارٹیز سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ صحت عامہ کے تحفظ کے لیے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں اس معاملے کو دیکھیں۔