رپورٹ : عمران خان
کراچی: ایف بی آر نے کراچی میں ڈمی کمپنیاں بنا کر 11ارب روپے کا ٹیکس چوری کرنے والے نیٹ ورک کا سراغ لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹر نل آڈٹ ایف بی آر ان لینڈ ریونیو کراچی میں درج کئے گئے مقدمہ میں ابتدائی تحقیقات کی روشنی میں مرکزی ملزم جنید اور اس کے ساتھی محمد اجمل خان کو نامزد کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم جنید نے 2020میں الجنید کے نام سے ایک کمپنی رجسٹرڈ کروائی جس کے تحت اس نے ٹریڈ زون نامی کمپنی سے 60کروڑ روپے کے سامان کی خریداری ظاہر کی تاہم اس پر واجب الدا 10کروڑ روپے کا ٹیکس ادا نہیں کیا۔تاہم اس ضمن میں جب ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹر نل آڈٹ ایف بی آر ان لینڈ ریونیو کراچی میں چھان بین کا آغاز کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ ملزم جنید نے یہ کمپنی ٹیکس فراڈ کی نیت سے قائم کی اور ٹریڈ زون نامی کمپنی سے عملی طور پر سامان خریدنے کے بجائے کاغذی خریداری کی اور اس کے تحت خریداری اور فروخت کی بوگس رسیدیں تیار کی گئیں ۔
الجنید کمپنی کے نام پر ملزم نے نجی بینک کی مچھی میانی برانچ میں اکاﺅنٹ کھلوایا ۔ایف بی آر کی جانب سے جب اس بینک کھاتے کی جانچ پڑتال کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزم کے ساتھ کئی بڑے کاروباری گروپوں کے ایجنٹوں اور فرنٹ مینوں نے رقوم کا لین دین کیا ۔تاہم ان افراد کا ملزم کے کاروبار کی نوعیت اور اس کی جانب سے ظاہر کردہ سامان کی خریداری سے کوئی تعلق نہیں بنتا تھا ۔
بعد ازاں جب ایف بی آر انٹرنل آڈٹ کراچی کی ٹیم نے ملزم اجمل خان کی کمپنی ٹریڈ زون کے کاروباری معاملات کی چھان بین کی تو انکشاف ہوا کہ مذکورہ کمپنی کے تحت 66ارب روپے کے سامان کی خرید و فروخت ظاہر کی گئی جس پر 11ارب روپے سے زائد کا ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔
اس تحقیقات میں بھی انکشاف ہوا کہ مذکورہ کمپنی ڈمی ہے اور اس کو صرف بوگس سیل پرچیز انوائسوں کی تیاری کے لئے استعمال کیا گیا تاکہ ٹیکس چوری کی جاسکے ۔مذکورہ شواہد سامنے آنے کے بعد مرکزی ملزم جنید اور اس کے ساتھی اجمل خان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں ۔